معارف مثنوی اردو شرح مثنوی مولانا روم |
س کتاب ک |
|
رہتاہے کہ اجی! اب جالینوس اور سقراط وافلاطون کہاں ہیں ان ہی موجودہ ڈاکٹروں سے علاج کراتے ہیں۔اسی طرح روحانی اور قلبی بیماریوں کی اصلاح کے لیے یہی موجودہ متبعِ سنت حضرات جن کواکابرِسلسلہ سے اجازتِ بیعت حاصل ہے۔ ان سے رجوع کرکے اپنی اصلاح شروع کردی جاوے اور اصلاح کے لیے بیعت کا انتظاربھی نہ کیا جاوے کہ بیعت سنتِ غیر مؤکدہ ہے اور اصلاحِ نفس فرض ہے ، پس فرض کی تاخیرمحض سنت کی خاطر سے کیسے جائز ہوگی۔البتہ اصلاح شروع کرلینے کے بعد اگر مناسبت معلوم ہوتو سنت سمجھ کر برکت کے حصول کے لیے بیعت بھی ہو جاوے ۔ کیوں کہ بیعت سے طرفین کو تعلقِ خاص ہوجاتاہے جس سے نفع زیادہ مرتب ہوتا ہے ۔حکایت کھینچنا چوہے کا مہارِ شتر ایک چوہے نے ایک اونٹ کی مہار ہاتھ میں لے کربھاگنے کی کوشش کی، اونٹ نے یہ حرکت دیکھ کراس کی بے وقوفی کو اور ڈھیل دی اور اپنے کو اس کے تابع کردیا۔ جدھر آگے وہ چوہاچل رہاتھا،پیچھے پیچھے یہ اونٹ مثلِ تابعدار غلام کے چل رہاتھا۔ یہاں تک کہ ایک دریا سامنے آیا، اب توچوہے کے اوسان خطاہوئے اور سوچنے لگا کہ اب تک تو میں نے ایسے عظیم القامت جسم کی راہبری کی اور مجھے یہ فخر تھا کہ اونٹ میرا تابع تھا مگر پانی میں راہبری کس طرح کروں ، یہ سوچتے ہوئے چوہا کھڑاہوگیا۔ موش آنجا ایستاد و خشک گشت گفت اشتر اے رفیقِ کوہ و دشت چوہاتووہیں کھڑا ہوگیااورخشک ہوگیا۔اونٹ نے کہا:اے ساتھی میرے پہاڑوجنگل کے! ایں توقف چیست و حیرانی چرا پابنہ مردانہ اندر جو در آ یہ توقف کیوں اوریہ حیرانی کیوں اندردریاکے مردانہ قدم رکھ دے۔ چوہے نے کہا:میں اس میں ڈوب جانے کاخوف کرتاہوں۔