معارف مثنوی اردو شرح مثنوی مولانا روم |
س کتاب ک |
|
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ نَحْمَدُہٗ وَنُصَلِّیْ عَلٰی رَسُوْلِہِ الْکَرِیْمِحمد حمد لک والشکرلک یَاذَالِمَنَنْ حاضری و ناظری بر حالِ ما تمام تعریفیں اور شکر اے احسان والے رب! آپ ہی کے لیے خاص ہیں اور آپ ہی ہمارے جملہ حالات پر حاضر وناظر ہیں۔ واحد اندر ملکِ او را یار نے بند گانش را جزا و سالار نے وہ واحد ہے اور اس کا کوئی شریک نہیں اور اس کے بندوں کا اس کے علاوہ کوئی سالار نہیں۔ خالقِ افلاک و انجم بر عُلا مردم و دیو و پری و مرغ را آسمانوں اور ستاروں کا خالق ہے اور آدمی و جن وپری اور چڑیوں کابھی ؎ خالقِ دریا و دشت و کوہ و تیہ مملکت او بے حد و بے شبیہ دریا وجنگل وپہاڑومیدان کا خالق ہے، اس کی سلطنت غیر متناہی اور بے نظیرہے۔ شاہِ ما بیدار و ہردم ہوشیار می رساند روزیٔ ہر مور و مار ہمارا شاہِ حقیقی ہر وقت بیدار اور مخلوقات کا نگہبان ہے اور ہرچیونٹی و سانپ کا روزی دہندہ ہے۔