معارف مثنوی اردو شرح مثنوی مولانا روم |
س کتاب ک |
|
اللہ تعالیٰ کے آگے زندہ ہیں (اس لیے امتثالِ امرِ الٰہی ان کے لیے مستبعد نہیں)حکایت ہلاک کرنا ہوا کا قومِ ہودکو حضرت ہودعلیہ السلام کی قوم پرجب تیزہوا کا عذاب آیا تو آپ علیہ السلام نے اہلِ ایمان کے گرد ایک خط کھینچ دیا،جب ہوا وہاں پہنچتی تو خود بخود نرم ہوجاتی۔ جولوگ اس خط کے باہر تھے ہوا ان سب کے پرخچے اڑادیتی تھی۔ اسی طرح حضرت شیبان راعی رحمۃ اللہ علیہ بکریوں کے ریوڑ کے گرد ایک نمایاں خط کھینچ کر جمعے کی نماز کے لیے چلے جاتے تھے تاکہ بکریوں کوکوئی بھیڑیااٹھانہ لے جائے۔ ہمچنیں بادِ اجل با عارفاں نرم و خوش ہمچو نسیمِ بوستاں مولانا رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ اسی طرح موت کی ہوا عارفانِ حق پر نسیمِ چمن کی طرح نرم وخوشگوار ہوکر چلتی ہے۔ آتش ابراہیم را دنداں نزد چوں گزیدہ حق بود چونش گزد آگ نے حضرت ابراہیم علیہ السلام پر تعدی نہ کی ،جب کہ وہ مقبولِ حق تھے تو انھیں تکلیف دینے کی آگ کو کیوں کرہمت ہوسکتی تھی۔ آتشِ شہوت نسوزد اہلِ دیں باغیاں را بردہ تا قعرِ زمیں اسی طرح شہوت کی آگ اہلِ دین کو نہیں جلاتی اور بے دین لوگوں کو قعرِ زمین یعنی دوزخ میں پہنچاکر چھوڑتی ہے۔حکایت ایک مچھر کی فریاد حضرت سلیمانسے ایک مچھرنے اپنا مقدمہ حضرت سلیمان علیہ السلام کے روبروپیش کیا اور کہا