معارف مثنوی اردو شرح مثنوی مولانا روم |
س کتاب ک |
|
صبر صد ہزاراں کیمیا حقِ آفرید کیمیائے ہمچو صبر آدم نہ دید لاکھوں کیمیا حق تعالیٰ نے پیدا فرمائے مگرصبر جیسی کیمیا کسی انسان نے نہ دیکھی۔ مکرِ شیطان ست تعجیل و شتاب لطفِ رحمان ست صبر و اجتناب عجلت اورجلد بازی عکس مکرِ شیطانی ہے اور صبر اور احتیاط فیضِ لطفِ رحمانی ہے۔ با سیاستہائے جاہل صبر کن خوش مدارا کن بعقلِ مِنْ لَّدُن خوش تدبیری سے جاہل کی ایذاء پر صبر کرتے رہو اور خوش اخلاقی سے اس کی مدارات ودلجوئی خداداد عقل سے کرتے رہو۔مدارات، وہ خوش اخلاقی جو دین کے لیے کی جاوے۔تملّق،وہ خوش اخلاقی جو تحصیلِ دنیا کے لیے ہو۔پس مدارات محموداور تملق مذموم ہے۔قناعت از قناعت ہیچکس بے جاں نشد و ز حریصی ہیچکس سلطاں نشد قناعت کی تعریف تھوڑی چیز پرراضی رہنا اور آخرت کی نعمتوں کوسوچ کردنیا اور اہلِ دنیا سے سیر چشم رہنا قناعت ہے۔کوئی شخص قناعت کی برکت سے احساسِ کمتری اور کمزوری میں مبتلانہیں ہوتا اور حرص کے سبب کوئی شخص سلطان نہیں ہوجاتابلکہ اگر سلطان بھی حریص ہو تو اسے بھی سیر چشمی نہ ہوگی اور شانِ استغنائے سلطانی سے محروم ہوگا۔