معارف مثنوی اردو شرح مثنوی مولانا روم |
س کتاب ک |
|
ناریاں مرناریاں را جاذبند نوریاں مر نوریاں را طالب اند دوزخیوں کو دوزخی اپنی طرف کھینچتے ہیں اورنورانیوں کونورانی لوگ اپنی طرف کھینچتے ہیں۔ طیّبات آمد بسوئے طیبیں للخبیثین الخبیثات ست ہیں پاک عورتیں پاک مَردوں کو دی جاتی ہیں اور خبیث مَردوں کے لیے خبیث عورتیں مخصوص ہوتی ہیں۔ چوں کہ در یاراں رسی خامش نشین اندراں حلقہ مکن خود رانگین جب اللہ والوں کی مجلس میں حاضری ہوتو خاموش بیٹھو اور اپنے کوان کی مجلس میں نگ کی طرح ممتاز مت کرو یعنی خود کومٹاکررکھو۔ گفت پیغمبر کہ در بحرِ ہموم در دلالت داں تو یاراں را نجوم پیغمبرصلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایاکہ بحرِافکارمیں فکرِصحیح پردلالت و ہدایت کے لیے میرے اصحاب کو مثلِ نجوم سمجھو۔اجتناب از صحبتِ بد ہیں کہ ہر گمراہ را ہمرہ مداں غافلانِ خفتہ را آگہہ مداں خبردار! ہرگمراہ کواپنارفیقِ سفرمت سمجھواورجوخدا تعالیٰ سے غفلت کی نیندسورہے ہیں ان کوآگاہِ حق نہ سمجھ لینا۔ اے فغاں از یارِ ناجنس اے فغاں ہمنشینِ نیک جوئید اے مہاں