معارف مثنوی اردو شرح مثنوی مولانا روم |
س کتاب ک |
|
جب تم نے نافرمانی کرلی تو بے خوف مت رہو بلکہ ڈرتے رہو اور استغفار کرتے رہوکیوں کہ حق تعالیٰ کی قدرت تیرے اس برے بیج کو اگاسکتی ہے۔ بارہا پوشد پئے اظہارِ فضل باز گیرد از پئے اظہارِ عدل حق تعالیٰ اکثر توہمارے گناہوں کی اپنے فضل سے ستاری فرماتے ہیں اور جب ہم حد سے بڑھ جاتے ہیں تو عدل کے اظہارکے لیے گرفت بھی کرتے ہیں۔ تاکہ ایں ہردو صفت ظاہر شود آں مبشّر گردد ایں منذِر شود تاکہ دونوں صفتوں کا ظہور ہوجاوے اور پہلی صفت بشارت دینے والی ہو اور دوسری صفت ڈرانے والی ہو۔مقام و حال ہست بسیار مبدل کرد حق تاہمہ طاعت شود اہلِ حال از نادر ست اہلِ مقام اندر میاں اہلِ حال صوفیا بہت ہیں مگر اہلِ مقام نادر ہوتے ہیں یعنی کم ہوتے ہیں۔اہلِحال وہ صوفیا ہیں جن کے حالات میں تغیر و تبدل ہوتارہتاہے اوراپنے حال سے مغلوب ہوجاتے ہیں۔اہلِ تمکین ومقام وہ صوفیا ہیں جن کے حالات میں ٹھہراؤ اور رسوخ پیداہوچکاہے اور وہ حالات