معارف مثنوی اردو شرح مثنوی مولانا روم |
س کتاب ک |
|
ان کا نام ونشان نہیں ہے گویاکہ یہاں کوئی بستی ہی نہ تھی۔ مشرق ومغرب توخود باقی رہنے والے نہیں ہیں، تویہ دوسروں کو کس طرح باقی رکھ سکتے ہیں۔ ایں تکبر زہرِ قاتل داں کہ ہست از مئے پر زہر گشت آں کیج و مست یہ تکبر جوہامان میں تھا زہرِ قاتل تھا اور اسی زہرآلود شراب سے ہامان بدمست ہوکراحمق ہوگیاتھااور اس ملعون کے مشورے سے فرعون نے قبولِ حق سے انکار کرکے خود کودائمی رسوائی وعذاب کے حوالے کردیا۔ حق تعالیٰ ہم سب کواستنکاف اور تکبر سے محفوظ فرمادیں۔ آمین۔ جب فرعون ہامان کے بہکانے میں آگیا اور حضرت موسیٰ علیہ السلام کی بات ماننے سے انکار کردیا توحضرت موسیٰ علیہ السلام نے فرمایاکہ ہم نے توبہت سخاوت اور عنایت کی تھی مگرتیری قسمت ہی میں نہ تھی، ہم کیا کریں۔حکایت مجنون اور اس کی ناقہ کی ایک دفعہ مجنون اونٹنی پر سوار لیلیٰ کی طرف جارہاتھا لیکن جب لیلیٰ کے خیال میں مستغرق ہوکربےخودی کی حالت ہوجاتی تومجنون کے ہاتھ سے مہارکی گرفت ڈھیلی ہوجاتی تواونٹنی لیلیٰ کی طرف چلنے کے بجائے فورًا اپنارخ مجنون کے گھر کی طرف کرتی کیوں کہ گھر پراس اونٹنی کا بچہ تھا جس کی محبت اس کو بے چین کیے تھی،جب مجنون کوعالمِ بے خودی سے افاقہ ہوتاتویہ منظردیکھ کرسخت حیران وپریشان ہوتاکہ جہاں سے چلا تھا پھر وہاں ہی آپہنچا اور دوبارہ اونٹنی کولیلیٰ کی طرف چلنے پرمجبور کرتا۔ اس طرح متعدد بار راستے میں یہی ہواکہ تھوڑی دیرمیں لیلیٰ کاخیال اس پر غالب آتااور بے خودی طاری ہوجاتی اور پھر اونٹنی کافی پیچھے بھاگ آتی۔ بالآخر مجنون کوغصہ آگیااور اس نے کہا کہ میری لیلیٰ توآگے ہے اور اس اونٹنی کی لیلیٰ پیچھے ہے یعنی اس کے بچے کی یاد اسے پیچھے بھاگنے پر مجبورکرتی ہے اس لیے یہ راستہ عشق کاطے نہیں ہوسکتا اور میں محبوب کی منزل تک تمام عمر نہ پہنچ سکوں گاپس اوپرہی سے کود پڑا اور اس کی ایک ٹانگ بھی ٹوٹ گئی۔