معارف مثنوی اردو شرح مثنوی مولانا روم |
س کتاب ک |
|
سیّئانت را مبدل کرد حق تاہمہ طاعت شود آں ما سبق توبہ کی برکت سے حق تعالیٰ تیری سیئات کو حسنات سے تبدیل فرمادیں گے تاکہ تیرا زمانۂ ماضی سب کا سب طاعت میں شمارکیاجاوے۔ ہیں بہ پشتِ آں مکن جرم و گناہ کہ کنم توبہ در آئیم در پناہ خبردار! توبہ کے سہارے پرگناہ کی ہمت مت کرناکہ توبہ کرکے پھرپناہ میں آجائیں گے۔ زانکہ استغفار ہم در دست نیست ذوقِ توبہ نقلِ ہر سرمست نیست کیوں کہ استغفار وتوبہ کی توفیق تیرے ہاتھ میں نہیں ہے، ممکن ہے کہ گستاخی اور مسلسل سرکشی کی نحوست سے توفیقِ توبہ سلب کرلی جاوے ذوقِ توبہ ہرسرمست کا حصہ نہیں ہے ؎ اندریں امت نہ بُد مسخِ بدن لیک مسخِ دل بود اے بو الفطن اس امتِ محمدیہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے مسخ صورتِ ظاہری کا عذاب تو معاف کردیاگیاہے مگر مسخِ عقل و فہم اور مسخِ صلاحیت و سلامتی سب کا عذاب جاری ہے۔فوائدِ صحبت صحبتِ مردانت از مرداں کند نارِ خنداں باغ را خنداں کند کاملین کی صحبت تجھے کامل بنادے گی اور انارِخنداں پورے باغ کوخنداں کردیتاہے۔ راہِ سنت باجماعت خوش بُود اسپ با اسپاں یقیں خوشتر رود