معارف مثنوی اردو شرح مثنوی مولانا روم |
س کتاب ک |
|
تھوڑی دیربعدمعلوم ہواکہ جس طرف یہ بزرگ جانے والے تھے وہاں چنددشمنانِ دین ان کولاٹھی لیے جان سے مارنے کے لیے کھڑے تھے۔پھرتوسب کی آنکھیں کھل گئیں۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کوبھی ایسا ہی حسنِ اعتقادعطافرمادیں جوحق تعالیٰ کی محبوبیت اور مقبولیت کے انعام کا ذریعہ بن جاوے۔آمین۔قصّہ حضرت سلیمان کا بلقیس کودعوتِ اسلام دینا حضرت سلیمان علیہ السلام نے بلقیس کو بذریعۂ قاصدپیغام بھیجاکہ اے بلقیس! خیز بلقیسا بیاؤ ملک بیں بر لبِ دریائے یزداں در بچیں اے بلقیس!اٹھ اور ملکِ اصلی تعلق مع اللہ کا دیکھ اور دریائے حق کے کنارے پررضائے الٰہی کے موتی چن لے خواہرانت ساکنِ چرخِ سنی تو بمرداری چہ سلطانی کنی تیری بہنیں جوایمان لاچکی ہیں اللہ تعالیٰ کے شرفِ تعلق کی برکت سے آسمان روشن پرمقیم ہیں یعنی قربِ اعلیٰ سے مشرف ہیں، اے بلقیس! تجھے کیا ہوگیاہے کہ توایک مردار دنیا پرعاشق ہے۔ خواہرانت راز بخششہائے داد ہیچ میدانی کہ آں سلطاں چہ داد اللہ تعالیٰ نے تیری ان بہنوں کواپنی عظیم عنایات سے کیاکیا بخششیں کی ہیں، کچھ تجھے بھی خبرہے؟ خیز بلقیسا بیا دولت نگر جاوداں از دولتِ ما بربخور