معارف مثنوی اردو شرح مثنوی مولانا روم |
س کتاب ک |
|
جملہ تا خوش از مجاعت خوش شود جملہ خوشہا بے مجاعت رو بُوَد اگربھوک ہوتوہرکھانااچھامعلوم ہوتاہے اوربغیربھوک اچھے سے اچھاکھانابھی اچھا نہیں معلوم ہوتا۔ لب فرو بند از طعام و از شراب سوئے خوانِ آسمانی کن شتاب نفلی روزوں سے کھانے پینے کا انہماک ِغیر ضروری ختم کردے اورآسمانی دستر خوان کی طرف رخ کر۔ تا غذائے اصل را قابل شوی لقمہائے نور را آکل شوی تاکہ اصل غذائے روحانی کے تو قابل ہوجاوے اور نورانی لقموں کا کھانے والا ہوجاوے یعنی خلوئے معدہ میں ذکرودُعاوطاعت میں دل خوب لگے گااورپیٹ بھرے پر تورونا بھی نہیں آئے گا۔ فائدہ: ذکروعبادت کا بہترین وقت وہ ہے کہ نہ بالکل پیٹ بھراہواہوکہ کسل ہورہا ہواورنہ بھوک لگی ہوکہ اس وقت دل کھانے میں لگاہوبس درمیان کی حالت ہونی چاہیے۔اجتناب از معصیت ہرکہ او عصیان کند شیطاں شود کو حسودِ دولتِ نیکاں شود جو نافرمانی کرتاہے وہ شیطان کے طریق پر ہوجاتاہے کیوں کہ شیطان ہی نیکوں کی دولت کاحاسدہوتاہے۔ دیو سوئے آدمی شد بہرِ شر سوئے تو ناید کہ از دیوی بتر