معارف مثنوی اردو شرح مثنوی مولانا روم |
س کتاب ک |
|
کب تک یہ ابتلا رہے گا، اب مزید امتحان نہ لیجیے، ایک صراطِ مستقیم پر ڈال دیجیے، دس مذہب اختیار کرنے سے بچالیجیے۔ یعنی تلوین کے مقام سے نکال کر تمکین اور استقامت کا مقام عطا فرمادیجیے۔منزلِ ششم بروزِ جمعرات چوں کہ در خلّاقیم تنہا توئی کارِ رزّاقیم ہم کن مستوی اے رب! چوں کہ آپ ہی ہمارے تنہا خالق ہیں پس ہماری روزی کا انتظام بھی آپ ہی تنہا درست فرمادیجیے۔ بے ز جہدے آفریدی مر مرا بے فنِ من روزیم دہ زیں سرا اے اللہ! بدون ہماری کوشش کے آپ نے ہم کو محض اپنے لطف و کرم سے پیدا کیا ہے پس روزی بھی بغیر ہنر ہی کے ہم کو دنیا میں عطا فرمادیجیے۔ پنج گوہر دادیم در درجِ سر پنج حس دیگرے ہم مستتر اے اللہ! آپ نے ہمارے دماغ میں یہ پانچ قوتیں رکھ دی ہیں۔ ۱) باصرہ: دیکھنے والی ( ۲) سامعہ: سننے والی ۳) لامسہ: چھونے والی( ۴) شامہ: سونگھنے والی(۵) ذائقہ: چکھنے والی جن کو قویٰ مدرکہ ظاہرہ اور حواسِ خمسہ ظاہرہ بھی کہتے ہیں، اسی طرح حافظہ، واہمہ، خیال، حسِّ مشترک، متصرفہ۔ ان قوتوں کو حواسِ خمسہ باطنہ اور قویٰ مدرکہ باطنہ بھی کہتے ہیں ۔ان کو مصرعۂ ثانی میں حسِّ مستتر سے تعبیر کیا گیا ہے۔