معارف مثنوی اردو شرح مثنوی مولانا روم |
س کتاب ک |
|
ہست شاہد لذتِ اذکار را زیں عمل بیں سید الابرار را لذتِ ذکر وعبادت پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم گواہ ہیں اور آپ کے اس عمل سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا مقام پہچانو۔ زیں سبب عشّاقِ حق اندر جہاں بے سروساماں شدند رشکِ شہاں اس دولت کے سبب عاشقانِ حق اس جہان میں بے سروسامانی کے باوجود رشکِ سلاطین ہوتے ہیں۔ از بیانِ یادِ حق قاصر شدم گرچہ اندک در سخن ناشر شدم میں لذتِ ذکرِ حق بیان کرنے سے قاصر ہوں اگرچہ کچھ کچھ بیان میں اس خوشبو کا ناشر ہوں۔روایت در استدلال لذتِ ذکرِ محبوبِ حقیقی (لذتِ ذکر کی روایت) ایں روایت در خبر منقول بود در عبادت مصطفٰیؐ مشغول بود یہ روایت حدیث شریف میں منقول ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم ایک مرتبہ عبادت میں مشغول تھے۔ در تجلّی غرق شد عقلِ تمام عائشہؓ را مصطفیؐ پُر سید نام توالئ تجلیات( پیہم جلوؤں) سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی عقلِ کامل متحیر ہورہی تھی حتیٰ کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کو پہچاننے سے قاصر ہوئی اور دریافت کیا: تمہارا نام کیا ہے؟