معارف مثنوی اردو شرح مثنوی مولانا روم |
س کتاب ک |
|
نہیں سیکھا۔ ایسے لوگوں کی تصنیف کے مطالعہ سے احتیاط واجب ہے۔ مسلم شریف میں ہے : اِنَّ ھٰذَا الْعِلْمَ دِیْنٌ فَانْظُرُوْا عَمَّنْ تَاْخُذُوْنَ دِیْنَکُمْ؎ اَلْاِسْنَادُ مِنَ الدِّیْنِ؎ جس شخص سے دین سیکھو پہلے اس کے بارے میں اس وقت کے کاملین کی رائے معلوم کرلو۔یعنی جس لوٹے سے پانی پیناہے اس کے اندر دیکھ لو کہ پانی صاف ہے یا کچھ اور ملاہواہے ورنہ جو اس میں ہے وہی منہ میں داخل ہوگا اور دین صحیح کے لیے اسناد ضروری ہے۔حکایت باز اور چغداں (لغت) چغد۔اُلّو۔چغداں۔جمع چغد ایک مرتبہ بادشاہ کا باز اڑتے اڑتے ایک ایسے ویرانے میں پہنچ گیاجہاں بہت سے اُلّورہتے تھے۔ جتنے اُلّو تھے انھوں نے شور وفتنہ اورالزام تراشی شروع کردی کہ یہ باز ہمارے ویرانے پر قبضہ کرنا چاہتاہے ۔ باز ان بے وقوفوں کے اندر بہت گھبرایا اور کہاکہ من نخواہم بود ایں جامی روم سوئے شاہنشاہ راجع می شوم باز نے کہا :میں یہاں نہ ٹھہروں گا ، میں بادشاہ کی طرف واپس جاتاہوں ؎ ایں خراب آباد در چشمِ شماست ورنہ ما را سا عدِ شہ بازِ جاست اور یہ ویرانہ تم ہی کو مبارک ہو، میرا مقام تو بادشاہ کے پنجے اور کلائی پر ہوتاہے۔ اُلّوؤں ------------------------------