معارف مثنوی اردو شرح مثنوی مولانا روم |
س کتاب ک |
|
اے اللہ! کردے اپنی محبت زیادہ محبوب مجھے میری جان سے اور اہل و عیال سے اور ٹھنڈے پانی سے۔آمین یارب العالمین۔ اوپراس مضمون کاکہ نہ مسلّط فرما ہمارے اوپران کو جوہم پر رحم نہ کریں، اپنے ماقبل سے ایک خاص ربط ہے یعنی اگر دنیا مقصودِ اعظم اورانتہا مبلغِ علم اور انتہائی مرغوب ہوجاوے گی تو اس کی پاداش میں ہم پر بے رحم حکمران مسلّط کردیے جاویں گے۔حکایت دوماہ کے بچے کا حضورﷺ کے سامنے کلام کرنا کافروں کی ایک عورت دوماہ کا بچہ گود میں لیے حضورصلّی اللہ علیہ وسلّم کے پاس بغرضِ آزمایش اورامتحان حاضر ہوئی۔ اس دوماہ کے بچے نے کہا: گفت کودک سَلَّمَ اللہُ عَلَیْک یَارَسُوْلَ اللہِ قَدْ جِئْنَا اِلَیْکَ اس بچے نے کہا:یارسول اللہ! السلام علیکم، ہم آپ کی خدمت میں حاضر ہوگئے۔ مادرش از خشم گفتش ہیں خموش کیت افگند ایں شہادت را بگوش غصّے سے اس کی ماں نے کہا:خبردار!خاموش ہو،یہ گواہی تیرے کان میں کس نے سکھادی؟ گفت کو گفتا کہ بالائے سرت می نہ بینی کن ببالا منظرت بچّے نے کہا: اے ماں! اپنے سرکے اوپر تونہیں دیکھتی ہے تواوپر تودیکھ ؎ ایستادہ بر سرِ تو جبرئیل مر مرا گشتہ بصد گونہ دلیل اے ماں! تیرے سر کے اوپر جبرئیل علیہ السلام کھڑے ہوئے ہیں جومجھے سینکڑوں دلائل کے قائم مقام ہیں۔