معارف مثنوی اردو شرح مثنوی مولانا روم |
س کتاب ک |
|
علم نافع خاتمِ ملکِ سلیمان ست علم جملہ عالم صورت و جان ست علم حضرت سلیمان علیہ السلام کی خاتم(انگوٹھی) علم تھا۔ یعنی اسمائےالٰہیہ سے اسمِ اعظم تھا۔ جملہ کائنات صورت اور جسم ہے اور علم ہی اس کے اندر روح ہے۔ آدمِ خاکی ز حق آموخت علم تا بہفتم آسماں افروخت علم سیدنا آدم علیہ السلام نے حق تعالیٰ سے علم سیکھا: کَمَاقَالَ اللہُ تَعَالٰی:وَ عَلَّمَ اٰدَمَ الۡاَسۡمَآءَ کُلَّہَا ؎ اس علم نے آپ کو فلکِ سابع (ساتویں آسمان) تک روشن کردیا۔ بو البشر چوں علّم الاسْماء گشت صد ہزاراں علمش اندر ہررگ ست سیدنا آدم علیہ السلام کو علم حق تعالیٰ نے عطا فرمایااور وَعَلَّمَ اٰدَمَ الْاسْمَآءَ کُلَّھَا سے آپ کی ہر رگ میں لاکھوں انوارِ علوم بھردیے۔ علم چو بر دل زنی یارے شود علم چوں برتن زنی مارے شود علم کو اگر دل کی اصلاح میں استعمال کرو تو یہ بہترین یار ہے اور اگر تن پروری ،عیش کوشی، جاہ طلبی، مجادلہ میں صرف کیا تو یہی علم سانپ بن جاتاہے۔ ہیں مکش بہرِ ہوا آں بارِ علم تا بہ بینی از دروں انبارِ علم ------------------------------