معارف مثنوی اردو شرح مثنوی مولانا روم |
س کتاب ک |
|
گفت مَنْ اَنْتِ چو آمد عائشہؓ گفت از ازواجِ تو ایں عائشہؓ جب حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا حاضرِ خدمت ہوئیں تو آپ نے دریافت کیا: تم کون ہو؟ عرض کیا: عائشہ(رضی اللہ عنہا)، ارشاد ہوا: کون عائشہ: عرض کیا: میں آپ کی ازواج مطہرات سے ہوں۔ گفت مَنْ اَنْتِ ندانم من ترا گفت بنتِ بوبکرؓ یا مصطفیؐ ارشاد ہوا: تم کو میں نہیں جانتا۔ عرض کیا: میں ابوبکر(رضی اللہ عنہ)کی بیٹی ہوں۔ گفت مَنْ بُوبَکْرْ مارا علم نیست گفت نامِ بو قحافہ پدرِ ویست ارشاد ہوا: میں ان کو بھی نہیں جانتا، عرض کیا: وہ ابوقحافہ کے بیٹے ہیں۔ گفت از وے می ندانم ایں و آں من نمی دانم کسے را در جہاں عائشہؓ زیں حالِ آں پاکِ رسولؐ محوِ حیرت گشت واپس شد ملول ارشاد ہوا: میں کسی کواس جہان میں نہیں جانتا ؎ نمودِ جلوۂ بے رنگ سے ہوش اس قدر گم ہیں کہ پہچانی ہوئی صورت بھی پہچانی نہیں جاتی حضرت عائشہ رضی اللہ عنہااس حالت سے محوِ حیرت ہوکر رنجیدہ واپس ہوئیں۔ چوں افاقہ شد رسول اللہ را گفت زو حال رسول اللہ را پھر جب حق تعالیٰ نے روحِ مصطفوی صلی اللہ علیہ وسلم کو امت کی خدمت کے لیے