معارف مثنوی اردو شرح مثنوی مولانا روم |
س کتاب ک |
|
کی حقیقت کون و مکان سے بالا تر ہے۔ دلم از نقشِ باطل پاک فرما براہِ خود مرا چالاک فرما میرے دل کو نقشِ باطل سے پاک فرمادیجیے اور اپنے راستے میں( سلوک میں) ہم کو سلیم الفہم بنادیجیے۔ بکش از اندرونم الفتِ غیر بشو از من ہوائے ایں و آں دیر میرے باطن سے غیر کی محبت دور کردیجیے اور مجھے ایں و آں آلائشِ غیر سے پاک و صاف کردیجیے۔ نوٹ: اصل نسخے میں ایں و آں کی جگہ کعبہ و دیر ہے، حضرت شیخ مرشدی پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا تھا کہ مولانا پر اس وقت کوئی حال غالب تھا، ہمارے لیے جائز نہیں کہ ہم ہوائے کعبہ سے بھی مستغنی ہونے کی دعا کریں۔ مغلوب الحال معذور ہے مگر ہم کیسے معذور ہوسکتے ہیں اس لیے اس جگہ ایں و آں دیر کا اضافہ فرماکر حضرتِ اقدس نے مصرعہ بھی موزوں فرمادیا۔ درونم را بعشقِ خویشتن سوز بہ تیرِ دردِ خود جان و دلم دوز میرے باطن کو یعنی میرے قلب و روح کو اپنے عشق کی آگ ؎سے بریاں کردیجیے اور اے اللہ! اپنے درد کے تیر کو میرے دل اور جان میں داخل فرمادیجیے ؎ دلم را محوِ یادِ خویش گرداں مرا حسبِ مرادِ خویش گرداں میرے دل کو اپنی یاد میں محو فرمالیجیے اور مجھ کو اپنی مرضی کے مطابق بنادیجیے۔ ------------------------------