معارف مثنوی اردو شرح مثنوی مولانا روم |
س کتاب ک |
|
گزیدی از ہمہ گلہا تو او را نمودی صرفِ او ہر رنگ و بو را تمام پھولوں سے آپ نے اس ذاتِ گرامی کو منتخب فرمایا اور ہر رنگ و بو کو ان پر صرف فرمایا۔ ہمہ نعمت بنام ِاو نمودی دو عالم را بکامِ او نمودی تمام نعمتوں کو ان ہی کے نام پر بخشا ہے اور دونوں جہان کو آپ ہی کے لیے پیدا فرمایا ہے۔ بآں کو رحمۃ للعالمین ست بدرگاہت شفیع المذنبین ست صدقے میں اس ذاتِ گرامی کے جو رحمۃ للعالمین کے لقب سے مشرف ہیں اور آپ کی بارگاہ میں گناہ گاروں کے شفیع ہیں۔ بحقِ سرورِ عالم محمد بحقِّ برترِ عالم محمد صدقے میں تمام عالم کے سردار محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے اور صدقے میں تمام عالم سے برتر محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے۔ بذاتِ پاکِ خود کاں اصل ہستی است از و قائم بلندی ہا و پستی است صدقے میں خود آپ کی ذاتِ پاک کے کہ اصل ہے تمام موجودات کی اور آپ ہی سے تمام بلندی و پستی قائم ہے۔ ثنائے او نہ مقدورِ جہان ست کہ کنہش بر تر از کون و مکاں است صدقے میں اس ذاتِ پاک کے جس کی ثناء سارے جہان سے ناممکن ہے، کیوں کہ اس