معارف مثنوی اردو شرح مثنوی مولانا روم |
س کتاب ک |
|
وموجودات کے ظاہری وجود میں اور ان کے حرکات وآثار میں آپ ہی اصل مؤثر ہیں۔ تو مثالِ شادی و ما خندہ ایم کہ نتیجہ شادی و فرخندہ ایم اے اللہ! جس طرح خوشی ہمارے دل میں مخفی ہوتی ہے اور خندیدگی (ہنسی) ہمارے لبوں پر نمایاں ہوتی ہے اسی طرح آپ کی مثال ہے کہ آپ مخفی ہیں مگر اصل مؤثر آپ ہی ہیں ہمارے ظواہر میں۔ راہ دہ آلودگاں را العجل در فراتِ عفو و عینِ مغتسل اے اللہ! اپنی رحمت سے ہم گناہ گاروں کو جو معاصی میں آلودہ ہیں اپنے دریائے عفو اور عینِ مغتسل کی راہ دکھادیجیے۔ عینِ مغتسل وہ چشمہ ہے جس کو حق تعالیٰ نے حضرت سیدنا ایوب علیہ السلام کی بیماری کی صحت کے لیے پیدا فرمایاتھا۔ قرآن شریف میں اس کا ذکر ہے۔ تاکہ غسل آرند زاں جرمِ دراز در صفِ پاکاں روند اندر نماز تاکہ آپ کے گناہ گار بندے اپنے سابقہ جرائم سے پاک و صاف ہوں اور آپ کے پاک بندوں کے ساتھ صف میں شریک ِ نماز ہوں یعنی جس طرح حضرت ایوب علیہ السلام کو اس چشمے میں غسل سے جسمانی صحت حاصل ہوئی تھی اسی طرح ہمارے باطن کے غسل کا سامان فرمادیجیے اور وہ سامان اب توفیقِ گریہ و آہ و زاری ہے۔ الغیاث اے تو غیاث المستغیث زیں دو شاخہ اختیاراتِ خبیث فریادکرتاہوں کہ اے رب! آپ فریاد خواہوں کی فریاد سننے والے ہیں، آپ ہم کو ہمارے نفس کے اختیارات کے سپرد نہ فرمائیے۔ اختیاراتِ خبیث میں لفظ خبیث نفس