معارف مثنوی اردو شرح مثنوی مولانا روم |
س کتاب ک |
اسی طرح حضرت شارع علیہ السلام نے باہمی مشورے کاجو حکم ارشاد فرمایاہے اس میں من جملہ اور حکمتوں کے یہ حکمت بھی ہے کہ ایک مؤمن سے جب دس مؤمن جمع ہوگئے تو اب دس چراغوں کی روشنی کہیں زیادہ ہوجائے گی اور اس تیزروشنیٔ ایمان ویقین میں صحیح حقیقت کا انکشاف ہوجائے گا۔ اسی کو حضرت عارف رومی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں ؎ مشورہ کن با گروہِ صالحاں بر پیمبرا مر ہم شوری ٰ بداں ایں خردہا چوں مصابیح انور ست بست مصباح از یکے روشن تر است صالحین کے گروہ سے مشورہ کرتے رہو کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم پر بھی مشورے کا حکم نازل ہوا۔ شَاوِرۡہُمۡ فِی الۡاَمۡرِ ؎ اَمۡرُہُمۡ شُوۡرٰی بَیۡنَہُمۡ ؎ میں اصحابِ رسول اللہ صلّی اللہ علیہ وسلّم کی تعریف مذکورہے کہ یہ لوگ اپنے ہر امر میں باہمی مشورہ کرلیا کرتے ہیں۔ عقولِ انسانی مثل روشن چراغ کے ہیں، بیس چراغوں کی روشنی یقینا ایک سے روشن تر ہوگی۔ مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ ارشاد فرماتے ہیں کہ حضور صلّی اللہ علیہ وسلّم نے اسی سببب سے رہبانیت سے منع فرمادیا۔ کیوں کہ دنیا کو بالکلیہ ترک کرکے پہاڑ کی گھاٹی میں بیٹھ رہنے سے باہمی صلاح ومشورے کی صورت مفقود ہوجاتی ۔اسی کو فرماتے ہیں: بہر ایں کردست منع آں با شکوہ از ترہب و ز شدن خلوت بکوہ ------------------------------