معارف مثنوی اردو شرح مثنوی مولانا روم |
س کتاب ک |
|
ولنعم ماقال مولانا محمد احمد صاحب(پرتاب گڑھی) نہ جانے کیا سے کیا ہوجائے میں کچھ کہہ نہیں سکتا جو دستارِ فضیلت گم ہو دستارِ محبت میں ان اشعار کی مثنوی اردو ؎ گرچہ سیکھے سینکڑوں علم و ہنر جان سے اپنی مگر ہے بے خبر جانِ جملہ علم و فن یہ جان لو کل قیامت میں نہ تم رنجان ہو علم ہے در اصل علمِ عشقِ حق یہ نہ ہو تو ہے وہ قفلِ راہِ حق وصل ہو دریا سے مٹکے کا اگر سامنے جیحون کا جھک جائے سر چھوڑ کر کےسب تو اپنا قیل و قال جا تو رہتا ہو جہاں مردِ کمال کسی کافر کو بھی بہ نگاہِ حقارت مت دیکھو کیوں کہ اپنے خاتمے کی حالت کاتم کوعلم نہیں ہیچ کافر را بخواری منگرید کہ مسلماں بودنش باشد امید مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ کسی کافرکوکبھی حقارت کی نظر سے مت دیکھوکیوں کہ اس کے مسلمان ہوکرمرنے کااحتمال ہوتاہے۔