معارف مثنوی اردو شرح مثنوی مولانا روم |
س کتاب ک |
|
برے ساتھی سے اللہ بچائے، برے ساتھی سے اللہ بچائے، نیک ساتھی ڈھونڈو اے معززین!۔ جاہل از با تو نماید ہمدلی عاقبت زحمت زند از جاہلی جاہل اگر تیرے ساتھ دوستی اور ہمدردی کااظہاربھی کرے تو تم اس سے ہوشیار رہو اوردوررہو،کیوں کہ اس کی دوستی کابھی انجام براہی ہوگا۔ دشمنیٔ خردمنداں بہ از دوستیٔ ناداں۔ حقِ ذاتِ پاک اللہ الصمد کہ بود بہ مارِ بد از یارِ بد چوں کہ براسانپ بہترہے برے دوست سے اس لیے میں اللہ پاک بے نیاز کی حرمت وعزت وجلال کے صدقے میں برے ساتھی سے پناہ مانگتاہوں۔ مارِ بد جانے ستاند از سلیم یارِ بد آرد سوئے نارِجحیم زہریلا سانپ اپنے کاٹنے سے جان لے لیتاہے اور براساتھی جہنم کی طرف کشاں کشاں لاتاہے۔ اے خنک آں مردہ کز خود رستہ شد در وجودِ زندۂ پیوستہ شد جومرنے والااپنے وجود کوزندگی ہی میں حق تعالیٰ کی رضا کے لیے مٹادے اور اس مقصدکے لیے کسی زندہ یعنی مردِکامل سے وابستہ ہوجاوے اے اللہ! اس کی آنکھیں ٹھنڈی ہوں۔ وائے آں زندہ کہ بامردہ نشست مردہ گشت و زندگی از وے بجست