معارف مثنوی اردو شرح مثنوی مولانا روم |
س کتاب ک |
|
اے ماں! اندر آجا اور دوسروں کو بھی بلالے کیوں کہ میرے رب نے آگ کے اندر اپنے کرم کا دستر خوان بچھادیاہے۔ اندر آئید اے مسلماناں ہمہ غیرِ عذب دیں عذاب ست آں ہمہ اے مسلمانو! سب اندر چلے آؤ ،دین کی مٹھاس اور حلاوت کے علاوہ تمام حلاوتیں دنیا کی ہیچ ہیں اور عذاب ہیں۔ مادرش انداخت خود را اندر او دستِ او بگرفت طفلِ مہر جو اس لڑکے کی ماں نے اپنے آپ کواسی آگ میں ڈال دیا تو اس محبت والے لڑکے نے اپنی ماں کاہاتھ پکڑلیا ۔اس کے بعد تمام مخلوق اس آگ میں کود پڑی اور سب نے لطف وکرمِ خداوندی کا مشاہدہ کیا۔ آں یہودی شد سیہ رو و خجل شد پشیماں زیں سبب بیمار دل وہ یہودی روسیاہ اور شرمندہ ہوگیا اور اس کی تدبیر اس کے لیے مخالف ثابت ہوئی۔ کاندر آتش خلقِ عاشق تر شدند در فنائے جسمِ صادق تر شدند کیوں کہ لوگ اس آگ میں کود پڑنے کے مشتاق ہوگئے اور جسم کو قربان کردینے میں صادق الاعتقاد نکلے۔ انچہ می مالید بر روئے کساں جمع شد در چہرۂ آں ناکساں نالائق لوگ جو کچھ داغِ بدنامی ورسوائی اللہ والوں کے چہروں پرلگاناچاہتے ہیں وہ سب ان ہی کے چہروں پر الٹ کر تہہ بہ تہہ جم جاتاہے ۔ اس یہودی بادشاہ نے اس آگ سے کہاکہ تجھے کیا ہوگیا ہے کہ تواپنے