معارف مثنوی اردو شرح مثنوی مولانا روم |
س کتاب ک |
|
مرگ می دیدم گہِ زادن ز تو سخت خو فم بود افتادن ز تو میں جب تجھ سے پیداہورہاتھا تواپنی موت کودیکھ رہاتھا اور دنیا میں آنے سے سخت خوف محسوس کررہاتھایعنی ماں کا پیٹ بوجہ مانوس ہونے نو ماہ تک مجھے ایک جہاں معلوم ہورہاتھا اور اس جہان کو دیکھا ہی نہ تھااس لیے ایک اجنبی عالم میں آتے ہوئے ہچکچارہاتھا ۔ چوں بزادم رستم از زندانِ تنگ درجہانے خوش سرائے خوب رنگ جب میں پیداہوگیا تو تنگ قید خانے سے نجات پاگیا اور اپنی دانست میں ایک خوبصورت عالم میں آگیا۔ اسی طرح جنت کو دیکھنے کے بعد دنیا ماں کے پیٹ کی طرح تنگ وتاریک معلوم ہوگی۔ اندریں آتش بدیدم عالمے ذرہ ذرہ اندر و عیسیٰ دمے اس آگ کے اندر میں نے ایک دوسرا عالم پایا جس کا ذرہ ذرہ زندگی بخش ہے ؎ اندر آ مادر بحقّ ما دری بیں کہ ایں آذر ندارد آذری اندر آجا اے ماں! میں تجھے حقِّ مادری کا واسطہ دیتاہوں اندر چلی آ اور دیکھ کہ یہ آگ آگ کا اثر نہیں رکھتی ہے رحمتِ حق نے اس کو چمن بنادیاہے۔ قدرۃِ آں سگ بدیدی اندر آ تا بہ بینی قدرتِ فضلِ خدا اے ماں! تونے اس کافر یہودی کتے کی طاقت بھی دیکھ لی اب اندر آتاکہ خدا کے فضل کی طاقت کا بھی مشاہدہ کرلے ؎ اندر آ و دیگراں را ہم بخواں کاندر آتش شاہ بنہاد ست خواں