معارف مثنوی اردو شرح مثنوی مولانا روم |
س کتاب ک |
|
ارے! اگر توبے دست وپاہے اور اپنی ذاتی سعی سے اس دریا تک نہیں پہنچ سکتا تواپنے کو حکمِ موسیٰ(علیہ السلام) کابالکل مطیع کردے اور توچوگانِ موسوی کے لیے گیند ہوجا وہ تیرا پاؤں ہوجاوے گا۔ اللہ اللہ تو گمانِ بد مبر بر چنیں انعامِ عامِ اے بے خبر ارے! جن انعامات کا تجھ سے وعدہ کیا جارہاہے توان پر بدگمانی مت کر اور انھیں فریب ودھوکا مت سمجھ۔ اللہ اللہ زود دریاب اے فتیٰ تا نگردی در غلط بینی فنا اللہ اللہ! ان انعامات کو جلد حاصل کرتاکہ توغلط بینی سے دھوکا کھاکربربادنہ ہو۔ اللہ اللہ ترک کن ہستیٔ خود چوں کہ خواندستت برو اے معتمد اور جب حق تعالیٰ تجھے خود طلب کررہے ہیں تودیر مت کرجہاں تک ممکن ہو جلدی کراوراپنی گردن خداکے سامنے جھکادے۔ اللہ اللہ زود تر تعمیل کن بر فروز از ایں بشارت بے سخن اللہ اللہ ! جلدعمل کراور اس بشارت سے خوش ہوجا۔ اللہ اللہ تا کنوں کثر باختی گردن اندر معصیت افراختی اللہ اللہ !کب تک سرکشی کرتارہے گا اور گردن تکبرسے اونچی رکھے گا۔ اللہ اللہ چوں عنایت در رسید بے توقف دروے آمیزاے عنید