معارف مثنوی اردو شرح مثنوی مولانا روم |
س کتاب ک |
چپکے سے دمشق چلے گئے۔ آپ کی مفارقت سے مولانا کو بے حد صدمہ ہوا۔ ان کی بے چینی دیکھ کرکچھ لوگ حضرت شمس الدین تبریزی رحمۃ اللہ علیہ کو واپس بلالائے۔ لیکن تھوڑے دن رہ کر وہ پھر غائب ہوگئے۔ بعض تذکرہ نویسوں نے لکھا ہے کہ حضرت شمس الدین تبریزی رحمۃ اللہ علیہ کوکسی نے شہید کرڈالا۔پیر کی اس مفارقت سے مولانا رومی رحمۃ اللہ انتہائی بے چین ہوگئے، زندگی تلخ ہوگئی۔ از فراقت تلخ شد ایامِ ما دور شد از جانِ ما آرامِ ما (اختر ) اے محبوب! آپ کی جدائی سے میرے ایامِ زندگی تلخ ہوگئے اور میری جان سے میرا آرام چھن گیا۔ از وفورِ غم بروں آید فغاں نالۂ عشقم رود تا آسماں (اختر ) اے محبوب!آپ کی جدائی کے غم سے نالۂ فراق لبوں سے باہر نکلاجاتاہے اور میرے نالہائے عشق آسمان تک جارہے ہیں۔ اے صبا پیغامِ دور افتادگاں از کرم بر شاہِ جانِ ما رساں (اختر ) اے صبا! اس دور افتادہ عاشق کا پیغام براہِ کرم میرے محبوب شیخ تک پہنچادے ؎ لطفِ تو چوں یاد می آید مرا بوئے تو جانم بجوید در سرا (اختر)