احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
کفیل ہے۔ حکیم صاحب کے مشن کا کفیل نہ بنے۔ حکیم صاحب کی بھرتیوں کا خاتمہ کردے اور ان کے حل مسائل وارشادات سے مرزا قادیانی کی تعلیمات کو کھچڑی نہ بنا دے۔ ۲ … مراسلہ مدنی شاہ وارثی! مولانا شوکت! السلامُ علیکم۔ میں بنظر افادۂ اہل اسلام آپ کا تھوڑا سا وقت ضائع کرنا چاہتا ہوں چونکہ حق میری جانب ہے پس امید ہے کہ آپ بنظر ہمدردی اہل اسلام سطور ذیل کو اپنے ضمیمہ میں جگہ دیں گے۔ میں حاجی وارث علی شاہ صاحب کا مرید ہوں بمقتضاء آب ودانہ شہر اٹاوہ میں آیا اور ایک روز شامت اعمال سے معہ چند رفقاء میر صادق حسین صاحب مختار کے مکان پر بھی پہنچ گیا۔ مختار صاحب مرزا غلام احمد قادیانی کے مرید ہیں۔ ممدوح نے مجھ سے دریافت کیا کہ حاجی وارث علی شاہ صاحب مرزا قادیانی کو کیا کہتے ہیں میں نے کہا ملاّ عبدالقیوم پانی پتی نے مجھ سے کہا تھا کہ چند صاحبوں نے حاجی وارث علی شاہ صاحب سے دریافت کیا تھا کہ سید احمد خان مرحوم اور مرزا غلام احمد قادیانی کیسے ہیں تو حاجی صاحب نے فرمایا کہ ہمارے ہاں کسی کو برا نہیں کہتے۔ پھر کیا تھا اس قدر کہنا ان کو کافی ہوا۔ فوراً ۸؍فروری ۱۹۰۴ء کو ایک اشتہار جاری کردیا کہ حاجی صاحب مرزا قادیانی کو مسیح علیہ السلام کے درجے پر پہنچا ہوا بتاتے ہیں۔ جمیع اہل اسلام عموماً اور مریدان حاجی صاحب خصوصاً مرزا قادیانی کی مخالفت سے باز آئیں۔ اس اشتہار سے مسلمانوں کو تشویش پیدا ہوئی اور مجھ سے استفسار کیا۔ میں نے جواب دیا کہ لعنتہ اﷲ علی الکاذبین میں نے کوئی بات بروایت حاجی صاحب بجز اس کے کہ ملت فقراء میں کسی کو برا نہیں کہتے بیان نہیں کی۔ بعدۂ مسجد پنجابیاں واقع کئڑہ شہاب خان شہر نواٹاوہ میں ایک خاص جلسہ منعقد ہوا اور قریب سو آدمیوں کے عمائد شہر جمع ہوئے۔ میں نے ان کے روبرو بھی بجواب ان کے سوالات کے ظاہر کردیا کہ حاجی وارث علی شاہ صاحب نسبت مرزا غلام احمد کچھ نہیں کہتے۔ حاجی صاحب ایک فقیر آدمی ہیں مولوی لوگ جو کچھ نسبت مرزا قادیانی فرما رہے ہیں اس کو ان کتابوں میں جو بجواب مرزا قادیانی شائع ہوئی ہیں دیکھ لیجئے۔ علاوہ اس کے مرزا قادیانی کا دعویٰ پیغمبری ایسا ہے کہ ایک شخص نے خواب دیکھا کہ عرش پر بیٹھا ہوں صبح کو یہ خواب ایک بزرگ سے ظاہر کیا۔ بزرگ نے کہا کہ اگر آج رات پھر وہ خواب دیکھو تو عرش کے کنگرے پکڑ لینا۔ چنانچہ دوسری رات بھی وہی خواب پھر دیکھا اس نے عرش کے کنگرے پکڑ لئے۔ اتنے میں جو آنکھ کھلتی