احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
غلطی کی ہے یا مرزا قادیانی خود ہی دل سے آریوں کی حمایت میں ہیں۔ آریا اس موقع پر مرزا قادیانی کو مخاطب کرکے یہ شعر پڑھیں تو بجا ہے ؎ کون کہتا ہے کہ ہم تم میں جدائی ہوگی یہ ہوائی کسی دشمن نے اڑائی ہوگی آریا اور مرزائیوں کے اس وحدت الوجود پر تو ہم ان کو مبارک باد دیتے ہیں لیکن مسئلہ کی غلطی اظہار کرنے کو مختصراً اتنا کہتے ہیں کہ نیوگ کی سچائی کے بعد بھی ایک مسئلہ ہے جو آریا سماج کو اہل علم کے ماننے کے لائق نہیں رہنے دیتا۔ ایک مرزا قادیانی نہیں بیسیوں مرزا بھی مل کر اس مسئلہ میں حامی اور مدددگار بن جائیں جو کچھ امداد کریں گے۔ اس سے زیادہ نہ ہوگی ؎ سگ چوتر شد پلید ترباشد سنئے کچھ شک نہیں کہ دنیا اجسام کا نام ہے۔ (مادہ اگر آریوں کے خیال میں کوئی شے ہے تو اس کا نام دنیا نہیں وہ ایک مفرد حالت میں ہے) اور اجسام کتنے ہی ہوں۔ مگر سب مرکب ہیں اور مرکب کوئی بھی ہو حادث ہے کیونکہ اس کی ترکیب ہی بتلا رہی ہے کہ میرے اجزاء ایک وقت میں ازہم جدا تھے۔ نتیجہ صاف ہے کہ کوئی جسم قدیم نہیں کوئی دنیا قدیم نہیں۔ دنیا کا سلسلہ قدیم نہیں۔ علاوہ اس کے جب دنیا کا ہرفرد حادث ہے تو مرزاقادیانی کی یا آریا سماج کی کونسی منطقی دلیل ہے کہ اس کے نوع کو قدیم کہا جائے کیا کسی نوع کا وجود خارجی بغیر کسی فرد کے ہوسکتا ہے۔ پھر کیونکر ممکن ہے کہ سلسلہ کے تمام افراد تو حادث ہوں مگر سلسلہ اس کا قدیم ہو۔ ۴ … مرزائیت کی کشتی تاویلات کے طوفان میں ڈانواں ڈول ہے مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! قرآن مجید آئینہ کی طرح بالکل صاف وشفاف ہے اگر کچھ بھی پیچیدگی یا اشکال ہوتا تو اس کی ہدایت کا آفتاب مشرق سے لیکرلے کر مغرب تک ہرگز تاباں نہ ہوتا کیونکہ مشکل اور مغلق کلام سے ہدایت تامّہ کا ہونا غیر ممکن ہے۔ مگر مرزا قادیانی کے نزدیک قرآن پاک تاویلات کا محتاج ہے۔ یعنی مفصل اور مکمل نہیں اور تاویلات بھی وہ کہ نہ مسیلمہ کذاب کو سوجھی نہ اسود عنسی کو۔ نہ دجالوں کے کسی گرو گھنٹال اور نکڑ دادا کو۔ آپ مسیح بھی بنے اور نبی بھی اور امام الزمان بھی۔ لیکن نہ مسیحیوں کے لئے نہ یہود کے لئے نہ مسلمانوں کے لئے پھر کس کے لئے۔ چند خود غرض یا بوالہوس نام کے مسلمانوں کے لئے اور جب کہا جاتا ہے کہ مسیحیت کا کوئی کرشمہ اور نبوت کا کوئی معجزہ دکھائو تو فرماتے ہیں۔ کہ معجزہ کسی