احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
جس کو وہ قتل کرنے پر زور لگاتا ہو قتل کردے تو کوئی گرفت نہیں۔ بس یہی قرآنی جہاد ہے جو اپنے بچائو کے لئے ہے نہ کہ فساد ہے بلکہ فساد کا انسداد ہے۔ فتدبر! یہ قرآنی جہاد ایسا ہے جس کی بندش مرزا قادیانی کے خدا کے بغیر کوئی عقلمند نہیں کرسکتا۔ خود گورنمنٹ عالیہ باغیوں اور مفسدوں سے جنگ کرتی ہے۔ ورنہ مفسدوں اور ظالموں کا فساد حد سے بڑھ جائے اور لوگوں کی ناک میں جان آجائے۔ فرض کرو کوئی شخص مرزا قادیانی کو کافر سمجھ کر ان کے قتل کرنے کا قصد کرے اور جو شخص ان کے آگے حائل ہو۔ اس کا بھی صفایا کرتا چلا جائے تو کیا ایسے قاتل کو مرزا قادیانی یا ان کے مرید اس کے فساد سے بچنے کے لئے آخری حیلہ اس کے قتل ہی کا نہ کریں گے اور کیا وہ اس صورت میں مجرم ٹھہر سکیں گے۔ افسوس ہے نادانوں نے قرآن کریم کو عقل کا خونی آزادی کا دشمن سمجھ لیا ہے اور پھر اپنے کو نیک نام کرنے اور عقلمند بننے کے لئے اس کے بعض احکام کو منسوخ قرار دیتے ہیں۔ ان کی بلا سے اس طرح قرآن کلام رحمن رہے یا نہ رہے اس کی ذلت ہو اس پر اعتراض ہوں ایسی بدلگامیوں سے دنیا میں کیسا ہی بڑا انعام مل جائے مگر اخروی عذاب کے وقت کچھ کام نہ آئے گا چند روز عیش وعشرت کے لئے عقبیٰ کا وبال اپنی جان پر لینا عقلمندوں اور خدا کے بندوں کا کام نہیں۔ ۳ … عدالت کی شکایت مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! ہمعصر اہلحدیث نے لکھا کہ مرزا قادیانی کو دوران مقدمہ میں باوصف شدت تشنگی کے عدالت نے پانی پینے کی اجازت نہیں دی۔ یہ بات ہماری سمجھ میں نہیں آئی شاید ایسا ہوا ہو کہ مرزا قادیانی نے پیشی مقدمہ کی حالت میں یہ اجازت مانگی ہو کہ عدالت سے باہر جاکر پانی پئیں اور وہ موقع غالباً مرزاقادیای کے حاضر رہنے کا ہوگا۔ جرح ہورہی ہوگی یا کوئی اور امر ہوگا جس کے باعث عدالت نے ایسے ضروری موقع پر ان کی غیرحاضری مناسب نہ سمجھی ہوگی ورنہ پانی پینے سے کوئی عدالت منع نہیں کرسکتی چنانچہ گزشتہ پیشیوں میں مرزا قادیانی برابر عین اجلاس میں سیروں برف اورشربت وغیرہ غٹغٹاتے رہے ہیں۔ اگر واقعی عدالت نے پانی پینے سے منع کیا ہے تو مرزا قادیانی اور ان کے حواری کی جانب سے اب تک کوئی شکایت ہمارے سننے میں نہیں آئی نہ شکایت کا محل ہے کیونکہ وہ عیسیٰ موعود ہیں جو نہایت جبر اورظلم کے ساتھ صلیب پر چڑھائے گئے اور حسب قول مرزا قادیانی مشبہ بالمصلوب ہوگئے اور اف تک نہ کی اور یہی کہا اے باپ معاف کر کیونکہ وہ (یہودی) نہیں جانتے کہ کیا کرتے ہیں۔