احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
غلام رسول ایم۔اے کا مطالبۂ حق چوہدری صاحب موصوف سرگودھا چک نمبر۳۵ جنوبی کے رہنے والے ہیں۔ آپ مخلص احمدی ہیں۔ اپ کا بارہا ذکر خلیفہ نے اخبار الفضل میں کیا۔ آپ نے ربوہ میں بھی تعلیم حاصل کی۔ آپ نے جب خلیفہ کی بدکرداری اور سیاہ کاری پر اصلاحی طور پر تنقید کی تو آپ کو ربوہ کالج چھوڑنے پر مجبور کر دیا گیا۔ پھر آپ نے لاہور آکر تعلیم کو جاری رکھا۔ پنجاب یونیورسٹی سے نمایاں طور پر کامیابی حاصل کی اور ساتھ ہی ساتھ بدستور اخباروں اور لیکچروں میں بھی خلیفہ کی بداعمالیوں کے متعلق بیانگ دہل للکارتے رہے۔ آپ کا بیان مندرجہ ذیل ہے: ’’میرا خلیفہ کی بیعت سے علیحدگی کا سبب خلیفہ کی بدچلنی، بدکرداری، زناکاری اور غیرفطرتی افعال کا ارتکاب ہے۔ یہ الزامات خلیفہ ربوہ کی ذات پر متواتر نصف صدی سے لگ رہے ہیں۔ اب خلیفہ اپنی بدکاریوں اور بدکرداریوں کی وجہ سے جنون کے ابتدائی دور میں سے گذر رہے ہیں اور مفلوج اور پیری کا شکار ہونے کی وجہ سے مضمحل الاعضاء اور مخبوط الحواس ہیں۔ اس وجہ سے الزامات کی تردید کے لئے ان سے مخاطب نہیں ہوتا۔ بلکہ مرزابشیراحمد ایم۔اے۔ مرزاشریف احمد (دونوں خلیفہ کے بھائی ہیں) نواب مبارکہ بیگم، امتہ الحفیظ (دونوں خلیفہ کی ہمشیرگان ہیں) مرزاناصر احمد ایم۔اے، مرزامبارک احمد بی۔اے، ڈاکٹر مرزامنور احمد ایم۔بی۔بی۔ایس اور دیگر خلیفہ کے صاحبزادگان وصاحبزادیاں اور خلیفہ کی ازواج اور خلیفہ کے مخلص مرید چوہدری سرمحمد ظفر اﷲ خاں جج عالمی عدالت سید نعیم احمد ابن سید عزیز اﷲ شاہ (خلیفہ کے نسبتی بھائی ہیں) مولوی عبدالمنان عمر ایم۔اے سے کہتا ہوں۔ اگر وہ خلیفہ کو نیک چلن، خدا رسیدہ اور مرزاغلام احمد قادیانی کی پیش گوئی مصلح موعود کا حقیقی مصداق سمجھتے ہیں تو خلیفہ پر عائد کردہ الزامات بالمقابل حلف مؤکد بعذاب قسم کھا کر تردید کریں۔ میں قارئین سے کہوں گا کہ یہ لوگ خلیفہ ربوہ کی سیاہ اعمالیوں سے خوب واقف ہیں۔ اس وجہ سے کبھی وہ الزامات کی حلفیہ مؤکد بعذاب قسم کھا کر تردید نہیں کریں گے۔ اگر وہ میرے اس بیان کو غلط اور بے بنیاد تصور کریں میں ان سے مباہلہ کرنے کو تیار ہوں۔ والسلام! غلام رسول ایم۔اے