احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
دعوئوں سے توبہ کرتے۔ اب غور کرنا چاہئے کہ شرک اور الحاد کے اور کیا سینگ ہوتے ہیں۔ خوب یاد رہے کہ قدرت الٰہی اپنے منکروں، مشرکوں اور ملحدوں کو ہرگز کامیابی کا نشان نہیں دکھاتی۔ ’’وما دعاء الکافرین الا فی ضلال‘‘ تعارف مضامین … ضمیمہ شحنۂ ہند میرٹھ سال ۱۹۰۴ء ۲۴؍جون شمارہ نمبر۲۴؍کے مضامین ۱… مجدد پر الہام۔ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! ۲… وہی مسیح کا صلب اور قتل۔ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! ۳… مرزا قادیانی کا کوئی سچا مرید طاعون سے نہیں مرا۔ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! ۴… مرزائی مقدمات۔ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! ۵… مہلک مسیح اور طاعونی نبی۔ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! اسی ترتیب سے پیش خدمت ہیں۔ ۱ … مجدد پر الہام مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! ۱۷؍جون ۱۹۰۴ء کی شب کو بعد نماز عشاء مرزا قادیانی کے مقدمے میں ہم پر جو الہام ہوا۔ ناظرین اس کو مذاق تصور نہ فرمائیں بلکہ واﷲ ثم باﷲ واقعی ہے وہ الہام یہ ہے ’’ویقطع الجناح‘‘ یعنی بازو کاٹا جائے گا۔ جب تک مقدمہ فیصل نہ ہوجائے یا کوئی اور حادثہ یا واقعہ علاوہ مقدمہ کے واقع نہ ہو اس الہام کا انکشاف نہیں ہوسکتا۔ ممکن ہے کہ مقدمہ میں کسی دوسرے شخص پر آفت آئے اور مرزا قادیانی محفوظ رہیں اور ممکن ہے کہ مرزا قادیانی کے خلاف مقدمہ فیصل ہونے سے مرزائی مشن کو نقصان پہنچے یعنی ان کے الہامات کا برعکس ظہور میں آنا بہت سے مریدوں کی بد اعتقادی اور یکسوئی کا باعث ہو وغیرہ۔ بہرحال ناظرین کو اس الہام کے عملی طور پر ظاہر ہونے کا انتظار کرنا چاہئے۔ درپس آئینہ طوطی صفتم داشتہ اند آنچہ استاد ازل گفت ہمان میگویم ہم کو اپنے الہام پر وثوق اور گھمنڈ نہیں ہاں یہ یقین ہے کہ خدائے تعالیٰ اپنے کسی عاجز