احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
جن کے قصص جناب باری نے بیان نہیں فرمائے اور سب کا نام لے کر کیوں نہیں بتاتا کہ قرآن میں جناب باری نے جن کی تفصیل نہیں فرمائی وہ فلاں فلاں ہیں کیا منہم میں صرف کرشن ہی داخل ہے اور آئندہ جس قدر لاکھوں اور کروڑوں نبی قیامت تک گزریں گے ان کے نام کیوں نہیں بتاتا۔ کیا وجہ ہے کہ تجھے گزشتہ انبیاء کا علم غیب تو ہوگیا اور انبیاء مستقبلہ کا علم نہ ہوا۔ جبھی تو ہم نے لکھا ہے کہ ؎ جھوٹا یہ نجومی ہے اناڑی رمّال ۴ … خدائے تعالیٰ مردوں کو زندہ نہیں کرسکتا؟ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! جب مرزا اور مرزائیوں کے سامنے قرآن مجید کی یہ آیت پڑھی جاتی ہے ’’ابرء الاکمہ والابرص واحی الموتیٰ باذن اﷲ‘‘ تو نہ صرف عیسیٰ مسیح پر بلکہ قرآن اور خدائے قرآن پر بھی چین برجبیں اور غضبناک ہوتے ہیں کہ ایں! مردوں کا زندہ کرنا تو نیچر کے خلاف ہے اور خدائے تعالیٰ کی بھی طاقت نہیں کہ لازاف نیچر کا خلاف کرسکے۔ خدائے تعالیٰ نے جو اپنی صفت محیی تراشی ہے تو نیچر کا انحراف کیا ہے۔ ہاں اس کی صفت ممیت ضرور ہے وغیرہ۔ ہم کہتے ہیں ممیت تو بہت سی اشیاء کی صفت ہے۔ تمام درندے اور کڑنارے تمام سمیات ممیت ومہلک ہیں ہر انسان اپنے لئے اور اپنے دشمن کے لئے ممیت ومہلک ہے یعنی جب چاہے اپنے کو اور جب چاہے کسی دوسرے کو مار سکتا ہے۔ اس میں خدائے تعالیٰ کا کیا کمال اور قدرت ظاہر ہوئی۔ اس پر تو لے پالک اور اس کا آسمانی باپ بہت آسانی سے قدرت رکھتے ہیں۔ آتھم کو مار ڈالا۔ آسمانی منکوحہ کے شوہر کو مار ڈالا اور اب طاعون بھیج کر دشمنوں اور دوستوں دونوں کا خطا بے خطا وجہ بے وجہ صفایا کررہے ہیں۔ اس میں لازاف نیچر کو بھی دخل نہیں۔ نہ اس کی منظوری کی ضرورت۔ ٹیڑھی کھیر تو زندہ کرنا ہے۔ اس پر چونکہ باب بیٹا اور ان کا نیچر قادر نہیں۔ لہٰذا خدائے تعالیٰ بھی قادر نہیں۔ بے شک اندھوں کا یہی نیچر ہے کہ ان کے نزدیک سارا جہان اندھا ہے۔ ’’ان اﷲ علیٰ کل شئی قدیر‘‘ پر ایمان مگر احیاء اموات شئی من الاشیاء نہیں اور جب خدائے تعالیٰ ایک جزئی پر قادر نہیں تو کل اشیاء پر قادر کیونکر ثابت ہوا۔ خدائے تعالیٰ مردہ زمین تک کو زندہ کرسکتا ہے۔ ’’یحییٰ الارض بعد موتہا‘‘ مگر مردہ انسانوں کو کہ وہ بھی زمین (خاک) ہی سے پیدا ہوئے ہیں زندہ نہیں کرسکتا۔