احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
ج۲ ص۲۰۹)‘‘ یعنی اگر میرے بعد کوئی نبی ہوتا تو عمر ہوتا۔ اس سے بھی صاف ثابت ہوا کہ عمرؓ نبی نہیں ہیں ہاں عمرؓ کی علوشان صاف ظاہر ہے۔ ملاحظہ فرمائیے کہ عمرؓ تو نہ نبی ہوں نہ محدث اور مرزاقادیانی نبی بھی ہوں محدث بھی۔ پھر یہ دجالی علامت نہیں تو کیا ہے جس کو خود آنحضرتa نے فرمایا ’’لاتقوم الساعۃ حتی یبعث دجالون کذابون قریب من ثلثین کلہم یزعم انہ رسول اﷲ (بخاری ج۱ ص۵۰۹، مسلم ج۲ ص۳۹۷)‘‘ یعنی قیامت اس وقت تک قائم نہیں ہوگی جب کہ تیس کے قریب دجال مبعوث نہ ہوں گے۔ ان میں سے ہر ایک یہی دعویٰ کرے گا کہ میں نبی ہوں پھر حدیث شریف میں ’’فیما کان قبلکم من الامم‘‘ ہے۔ مرزا قادیانی کا دعویٰ جب ثابت ہوتا کہ ’’فیما کان قبلکم منا الانبیاء‘‘ہوتا۔ اس سے صاف ثابت ہے کہ محدث یا نبی ہونا امتی کی حیثیت اور بساط سے بعید ہے مرزا قادیانی کی ہٹ دھرمی کے دیکھئے کہ حدیث کے احتمال خالف کو اپنی سپر بناتے ہیں۔ حدیث کایہی مطلب ہوا نا کہ پہلی امتوں میں خود امت ہی لوگوں میں سے محدث ہوتے تھے مگر میری امت میں نہ ہوں گے۔ مرزا قادیانی کہتے ہیں کہ ہوں گے ہاں مرزا قادیانی احداث باب افعال سے محدث ہیں۔ ورنہ ان کی باتیں گوزشتر نہ ہوتیں۔ ۶ … مرزائیت سے توبہ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! مجدد کا الہام یقطع الجناح خدا کی عنایت سے ضرور پورا ہوگا اور پورا ہورہا ہے۔ چنانچہ پیسہ اخبار کا نامہ نگارقلعہ دیدار سنگھ سے لکھتا ہے کہ ہمارا ایک بھائی مسمیٰ غلام مرتضیٰ ولد میاں فضل احمد صاحب حکیم مرزا قادیانی کے بڑے پکے مرید تھے۔ ۱۳؍اکتوبر کو انہوں نے مرزا قادیانی کو اس مضمون کا خط لکھا کہ اب مجھے یقین ہوگیا کہ آپ کے جمیع دعوے جھوٹے ہیں۔ اس لئے میںان اعتقادات سے توبہ کرتا ہوں۔ میرا نام فہرست مریداں سے نکال دیں۔ کیا معلوم ہے کہ مرزا قادیانی کی شکست پر کتنے مرزائی مرزائیت سے بد دل ہوکر از سر نو مسلمان بنے ہیں۔ ناظرین شحنہ وضمیمہ عمداً کھوج نکال کر ہم کو مطلع کریں۔ بعض مرزائی غالباً ایسے بھی ہیں جو مرزا قادیانی کی کید سے واقف ہوکر دل میں منحرف ہوگئے۔ مگر زبانی اقرار اس لئے نہیں کرتے کہ حماقت ظاہر ہوگی اور لوگ کہیں گے کہ کیا سمجھ کر مصنوعی نبی کے کلمہ گو بنے تھے اور کیا