احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
میں بروز اور تناسخ کہاں لکھا ہے۔ اور اب تو آپ کرشن جی کے اوتار بھی بن گئے ہیں جیسا کہ سیالکوٹ والے لیکچر میں بیان کیا۔ کوئی پوچھے کہ وہ ولی تھے یا نبی۔ اگر نبی تھے تو کسی نبی نے آج تک دوسرے نبی میں حلول نہیں کیا۔ نہ یہ توریت وانجیل سے ثابت ہے نہ قرآن سے۔ اور اگر ولی تھے تو آپ نے اپنی نبوت کو آسمانی باپ کے ایوان سے تحت الثریٰ میں کیوں گرایا۔ یہ شرارت آمیز مالیخولیا آپ کے دماغ میں کس نے ٹھونسا۔ باایںہمہ نبی ہو یا ولی آپ اپنے مقابلے میں کسی کی کچھ حیثیت نہیں سمجھتے۔ اول اول جب سب پر سب وشتم کہا تو چار طرف سے چندیا پر پرانے لٹیروں اور کھونسڑوں کا مینہ برسا۔ اب ہوش آیا تو سب کے بروزی بن گئے۔ مسیح بھی میں، نبی بھی میں، کرشن بھی میں، گرو نانک بھی میں، کبیر پنتھی بھی میں، لعل بیگیوں کا لال گرو بھی میں، اور حسین علیہ السلام سے تو آپ بدرجہا افضل ہیں کیونکہ وہ آنحضرتa کے نواسے اور آپ کسی چینی مغل کے نطفے، اور قوم مغل بہ اعتبار حسب ونسب کے سیدوں سے بہت بڑھی ہوئی ہے۔ ہاتھ تیرے یزیدی سادھو بچے کے منہ میں وہ اور پیٹ میں جہنم کے انگارے۔ ہر نبی نے دوسرے نبی کی تصدیق کی ہے مگر مرزا ایسا غضبناک نبی ہے کہ دوسرے نبی کو دیکھ ہی نہیں سکتا۔ بعض میں علانیہ برائیاں نکالتا ہے اور باقی انبیاء کو اپنے دل میں ہیچ سمجھتا ہے۔ وجہ یہ کہ نہ صرف عیسیٰ بلکہ تمام انبیاء مر گئے ان کی کتابیں منسوخ اور مسترد ہوگئیں۔ زمانہ ہمیشہ بدلتا رہتا ہے۔ اب پرانے قانون کی ضرورت نہیں۔ میں زندہ نبی ہوں۔ میرے گھڑے ہوئے وحی اور الہام زندہ ہیں وغیرہ۔ مگر ہم پوچھتے ہیں کہ آپ نے جو بروزیت سادھ کر نئی امت پیدا کی ہے تو کیا کوئی وثیقہ لکھ دیا ہے کہ میرے مرنے کے بعد نہ صرف نبوت بلکہ تمام الہامات منسوخ اور کالعدم ہو جائیں گے۔ جو لوگ زندہ پیر کے مجاور بنے بیٹھے ہیں ان کے خوارق سے صاف عیاں ہے کہ بروزی کے مرنے پر ایک نقارہ خاص منارے پر دھرا جائے گا اور ہر جمعرات کو نوبت بجے گی اور سالانہ عرس بھی دھوم دھام سے ہوا کرے گا۔ حالانکہ دنیا میں کسی نبی کا عرس نہیں ہوتا۔ ۵ … ناخلف منافق مرزائی مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! بعض مرزائی اپنے بھائی مرزائیوں کی جڑ کاٹ رہے ہیں تاکہ ان کی خودغرضی خوب پھلے پھولے۔ ایک بگلا بھگت مرزائی جب دیکھتا ہے کہ قادیان میں دوسرے مرزائی بروزی کی دکان پر بیٹھے مزے اڑا رہے ہیں تو اس کے منہ میں پانی بھر آتا ہے اور دل میں کہتا ہے کہ میں حضرت اقدس کی منادی کا ڈھول گلے میں ڈال کر، جابجا پیٹتا پھرتا ہوں اور ساتھ ہی مارے فاقوں