احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
اٹاوہ کا ایسا ہی واقعہ پہلے بھی ضمیمہ میں چھپ چکا ہے مگر شرم کسے؟ ۳ … مرزا قادیانی حضرت حسینؓ سے افضل؟ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! مرزا قادیانی کا مذکورہ بالا دعوی بہت زوروشور کے ساتھ ہے۔ امام حسینؓ سے آپ کیوں افضل نہ ہوں جبکہ عیسیٰ مسیح بلکہ انبیاء سے افضل ہیں کیونکہ آپ بزعم خود خاتم الخلفاء (خاتم الانبیاء) ہیں امام حسینؓ اور آپ کے والد ماجد امیر المومنین علیؓ نے نبی بننے کا دعویٰ نہیں کیا۔ اور مرزا قادیانی نے کیا تو کیوں آپ امام حسینؓ اور تمام صحابہؓ اور دوازدہ امام اور تمام اولیائے سے افضل نہ ہوں۔ مرزا قادیانی فرماتے ہیں کہ آنحضرتa چونکہ موسیٰ علیہ السلام سے افضل ہیں اسی طرح آنے والا محمدی مسیح موسوی مسیح سے افضل ہے۔ ہم بارہا مضبوط دلائل سے ثابت کرچکے ہیں کہ کسی نبی کو دوسرے نبی یا انبیاء پر فضیلت اور ترجیح دینے کا حکم نہ قرآن میں ہے نہ حدیث میں۔ ہم کو تو ’’لا نفرق بین احد من رسلہ‘‘ کی تعلیم دی گئی ہے اور حدیث شریف میں بھی یہی ارشاد ہے کہ: ’’لاتخیروا فی انبیاء اﷲ ولا تفضلونی علی یونس ابن متی‘‘ لیکن نو ایجادی نبی مرز اقادیانی نے قرآن وحدیث بلکہ تمام شریعتوں کو منسوخ کردیا ہے۔ اب رہی آیت ’’فضلنا بعضہم علی بعض‘‘ یہ فضیلت علم الٰہی میں ہے۔ اور یہ جناب باری کافعل ہے۔ ہم اس میں ہرگز شریک نہیں ہوسکتے۔ بلکہ اس کے خلاف ہم کو فضیلت دینے سے منع فرما دیا ہے جیسا کہ اوپر گزرا عجیب بات ہے کہ مرزا قادیانی اپنے کو محمدی مسیح بتاتے ہیں اور بظاہر اکثر شدومد سے کہتے ہیں کہ میں آنحضرتa کا امتی ہوں مگر تعجب ہے کہ کسی نبی کا امتی دوسرے نبی سے بڑھ جائے۔ کجا نبی، کجا امتی ؎ چہ نسبت خاک رابا عالم پاک مگر آپ کے وجود میں اجتماع ضدین ہے کہ آپ امتی بھی ہیں اور نبی بھی۔ بات یہ ہے کہ نبی بننے کو آج کل مسالہ ہی کیا لگتا ہے ہر شخص کہہ سکتا ہے کہ مجھ پر وحی ہوتی ہے کہ تو تمام انبیاء سے افضل ہے۔ اب رہی شہرت اور رجوعات افریقہ کے مہدیوں کے ساتھ جس قدر جم غفیر رہا ہے اور اب صومالی مُلّا کے ساتھ ہے اور ہندوستان میں دیانند سرستی کے جس قدر پیرو ہیں اور اس کی زندگی میں تھے لب گورتک بھی آپ کو اتنے پیرومیسر نہیں ہوسکتے مگر کیا وہ نبی تھے؟ معاذ اﷲ! (ایڈیٹر)