احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
دیکھو (توضیح المرام ص۳، خزائن ج۳ ص۵۲)میں مرزا قادیانی تحریر کرتے ہیں۔ ’’بائبل اور ہماری احادیث اور اخبار کی کتابوں کے رو سے جن نبیوں کا اسی وجود عنصری کے ساتھ آسمان پر جانا تصور کیا گیا ہے۔ وہ دو نبی ہیں ایک یوحنا جس کا نام ایلیا اور ادریس بھی ہے اور دوسرا مسیح بن مریم جن کو عیسیٰ اور یسوع کہتے ہیں۔ ان دونوں نبیوں کی نسبت عہد قدیم اور جدید کے بعض صحیفے بیان کررہے ہیں کہ دونوں آسمان پر اٹھائے گئے اور پھر کسی زمانہ میں زمین پر اتریں گے۔‘‘ (ف) اس عبارت سے بقول مرزا قادیانی صاف ظاہر ہے کہ یسوع حضرت مسیح بن مریم نبی اﷲ کا ہی نام ہے۔ نہ کسی اور کا اور مرزا قادیانی نے دیدہ دانستہ حضرت مسیح بن مریم کی ہی سخت توہین کی ہے نہ کسی اور کی۔ دیکھو (تحفہ گولڑویہ ص۱۲۰، خزائن ج۱۷ ص۲۹۹) (اہلحدیث) ۲ … کھانے کے دانت اور دکھانے کے دانت اور کوئی سال شاید ایسا گزرتا ہو کہ مرزا قادیانی علماء اور مشائخ کو ’’الصلح خیر‘‘ کا اعلان نہ دیتے ہوں۔ حال میں بھی آپ نے اعلان دیا ہے مگر واقعات اور تجربات برابر شہادت دیتے رہتے ہیں کہ ایسے اعلان محض فریب اور دھوکے کی ٹٹی ہوتے ہیں۔ یعنی بظاہر یہ ثابت کرتے ہیں کہ میں بڑا ملہم اور مرنج ومرنجان ہوں اور چونکہ آپ عرصہ تک خلق اﷲ کو تخویف دلا چکے ہیں۔ یعنی لوگوں کی موت کی پیشینگوئیاں کرچکے ہیں اور مواخذے پر گورداسپور کی عدالت میں اقرار نامہ لکھ چکے ہیں۔ کہ آئندہ پبلک کی دل آزاری نہ کروں گا اور جرم تخویف کا مرتکب نہ ہوں گا پس گورنمنٹ اور اس کے حکام پر یہ ثابت کرنا چاہتے ہیں کہ میں تو غریب گئو اور نمانی بھیڑ ہوں نہ کہ پھاڑنے والا بھیڑیا۔ مگر جب تک بھیڑیے کی جگہ چبانے والی کچلیاں موجود ہیں اور جب تک اس میں قدرت نے درندگی کی صفت پیدا کررکھی ہے کون یقین کرسکتا ہے۔ کہ وہ اپنے نیچرل خواص سے باز آجائے گا۔ پس اہل اسلام کوئی بیوقوف نہیں نہ گورنمنٹ نادان ہے کہ آپ کی ظاہری صلح کے جھانسے میں آجائے۔ آپ مجسم صلح ہوتے تو ضرر رسانی کی نیّت سے مسلمانوں کو عدالت میں نہ کھچواتے۔ مولوی کرم الدین صاحب پر نالش کرنے سے پہلے الصلح خیر کا اعلان دیتے اور مجدد السنہ مشرقیہ نے بار بار سمجھایا کہ مونچھیں نیچی کرلو اور دعویٰ سے دست بردار ہو، مگر آسمانی باپ تو ٹھرے کا جام پھلا کر کچے گھڑے کی چڑھانا اور اپنے لے پالک کا سر تڑوانا چاہتا تھا۔ ہماری ایک بھی نہ سنی گئی اور لے پالک کو کہیں کا بھی نہ رکھا۔ یہ باپ ہے یا لے پالک کے دشمنوں کا بھی قبلہ گاہ۔ اب چونکہ مرزا قادیانی فرمائشی شکست کھا چکے اور غرور اور نخوت کے عالم