احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
بدی تھی کہ اگر آتھم بحلف صالح اقرار باللسان وتصدیق بالقلب کرلے کہ میرے دل پر خوف غالب نہ ہوا تھا۔ تو دس ہزار لے۔ اب مرزا قادیانی یقینا ایک لاکھ روپیہ کی بازی بدیں گے کہ مجسٹریٹ صاحب گورداسپور نے جو بجائے قید کرنے کے مجھے جرمانے کی سزا حلف کریں کہ میرے دل پر خوف طاری نہ ہوا تھا تو دو لاکھ پھٹکاریں۔ ہمیں امید ہے کہ مرزا قادیانی اور مرزائی اس شرط کے باندھنے سے ہرگز نہ چوکیں گے کیونکہ یہ سب نشانوں سے بڑھ کر لاثانی آسمانی نشان ہوگا۔ ۳ … مجدد کا الہام اور رویاء صادقہ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! ناظرین کو یاد ہوگا ہم نے خواب دیکھاتھا کہ ایک سبزہ زار وسیع میدان ہے اور ایک مقدس بزرگ کہہ رہے ہیں کہ پہلے یہاں ایک بڑا خاردار درخت تھا مگر اب نہیں۔ ہم نے خواب کی یہ تعبیر بیان کی تھی کہ وہ سبزہ زار مذہب اسلام ہے اور خاردار درخت لے پالک کا وجود بے بہبود ہے۔ اس خواب کا کسی قدر حصہ پورا ہوا اور باقی پورا ہونے والا ہے۔ انشاء اﷲ۔ الہام یہ ہوا تھا۔ یقطع الجناح۔ یعنی بازو کاٹا جائے گا یہ بالکل پورا ہوا کہ کیا معنی کہ مرزا قادیانی کے تمام فتح ونصرت کے الہامات پٹ پڑے اور جرمانہ کا ردا سر پر دھرا گیا۔ اس سے ضرور کچھ معتقدین بددل ہوکر ففرو ہوجائیں گے اور زور گھٹ جائے گا۔ پس یہی بازو کا انقطاع ہے۔ ہم بار ہا لکھ چکے ہیں اور اب پھر لکھتے ہیں کہ تمام مرزائیوں کو مجدد السنہ مشرقیہ کے ہاتھ پر بیعت کرنی چاہئے۔ کیونکہ انیسویں صدی میں تو حسب زعم مرزا اور مرزائیان مجدد وہی ہے جس کے الہامات اور پیشینگوئیاں پوری ہوں۔ اندھیر ہے نا کہ مرزا قادیانی تو باوصف پیشینگوئیوں اور الہامات کے پورا نہ ہونے کے مسیح اور مہدی اور بروزی اور امام الزمان بنے رہیں۔ اور شوکت اﷲ باوصف اپنی پیشینگوئیوں اور الہام کے پورا ہونے کے مجدد بھی نہ بنے۔ مرزائیو ذرا تو انصاف کرو۔ کیا آسمانی باپ کے گھر میں اتنا بھی انصاف نہیں۔ کیا اس کا جھونپڑا بالکل ہی پھک گیا ہے۔ خدا نے تمہیں آنکھیں دی ہیں عقل دی ہے۔ لے پالک اور مجدد کے الہاموں کو تجربہ اور مشاہدے پر کس لو ؎ خود سیہ روئے شودھرکہ دروغش باشد ۴ … دونوں فریق کو سزا مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! صاحب مجسٹریٹ بہادر گورداسپور نے نہ صرف فریقین پر بلکہ تمام مسلمانوں پر اپنے کریمانہ انصاف سے احسان کیا ہے۔ یعنی فریقین کو سزا دے کر آئندہ کے لئے مقدمات اور