احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
آپ اچھے خاصے منافق ہیں حالانکہ نبی منافق نہیں ہوسکتا بلکہ منافقین کے لئے کلام مجید میں وعید موجود ہے کہ ’’ان المنافقین فی الدرک الاسفل من النار‘‘ کیا مرزا یا مرزائی ایماناً کہہ سکتے ہیں کہ مرزا قادیانی سے سی سالہ بعثت میں کذب وغیرہ کا کوئی گناہ سرزد نہیں ہوا۔ تمام پیشینگوئیاں بالکل جھوٹی نکلیں۔ الہامات دروغ ثابت ہوئے اور انشاء اﷲ ثابت ہونے والے ہیں۔ خود اپنے اظہاروں میں مرزا قادیانی نے جو کچھ جھوٹ بولا ہے اور اپنی تحریروں کی جو کچھ جھوٹی تاویلیں کی ہیں اور تقیہ کرکے بیمار بنے ہیں وہ عدالت کی مثلوں میں موجود ہے اور کیاعجب ہے کہ ناظرین پر بالتفصیل واضح ہو جائے۔ مرزا قادیانی کی دروغ بیانیوں کی تفصیل کو دفتر درکار ہے۔ ماحصل یہ ہے کہ الزام اتہام لگانا دوسری شے ہے اور ان کا ثابت ہوجانا دوسرا امر ہے۔ مرزاا ور مرزائیوں کے سواکوئی نہیں کہہ سکتا کہ جو الزامات لگائے گئے ہیں وہ غلط اور جھوٹ ہیں۔ ۲ … جہاد قرآنی ومرزائے قادیانی اشاعۃ القر آن! چند ہفتوں سے جب کہ مرزا قادیانی موصوف پر مقدمات کی بوچھاڑ ہونے لگی اور آپ پر فرد قرارداد جرم بھی لگ گئی تو آپ کے اخبار الحکم قادیانی کی پیشانی پر آپ کا یہ مضمون شائع ہونے لگا۔ ’’آج سے انسانی جہاد جو تلوار سے کیا جاتا تھا خدا کے حکم سے بند کیا گیا ہے۔ پس اس کے بعد جو شخص کافر پر تلوار اٹھاتا ہے اور اپنا نام غازی رکھتا ہے وہ رسول کریمa کی نافرمانی کرتا ہے جس نے آج سے تیرہ سو برس پہلے فرما دیا ہے کہ مسیح موعود کے آنے پر تمام تلوار کے جہاد ختم ہوجائیں گے۔ سو اب میرے ظہور کے بعد تلوار کا کوئی جہاد نہیں۔ ہماری طرف سے امان اور صلح کاری کا سفید جھنڈا بلند کیا گیا ہے۔‘‘ (مجموعہ اشتہارات ج۳ ص۲۹۵) ہمیں اس امر سے کوئی بحث نہیں جیسا کہ بعض اخباروں میں دیکھا جاتا ہے کہ یہ الفاظ گورنمنٹ کو دھوکہ یا ان کی چاپلوسی کے لئے ہیں۔ ہمیں اس امر سے بھی واسطہ نہیں کہ یہ حدیث صحیح ہے یا غیر صحیح کیونکہ دنیا میں جب تک انسان آباد ہیںلڑائی جھگڑے، قتل وقتال قیامت اور موعودہ ساعت کے آنے تک ہوتے رہیں گے۔ اس لئے یقین ہے کہ مرزا قادیانی کی مراد اس سے یہی ہے کہ از روئے اسلام مسیح موعود کے آنے پر جہاد منع ہوگا۔ لہٰذا ہماری بحث یہاں صرف جہاد کے جوازوممانعت پر ہے۔ پہلے کئی دفعہ میرے دل میں ایک بڑا سوال پیدا ہوتا تھا اور اس سوال کو کئی اصحاب معتقد