احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
خاک میرا دل ملے گا حوریان عدن سے باغ ہستی سے چلا ہوں ہائے پریاں چھوڑ کر پھر الٰہی تجلیات کے ظاہر ہونے کے کونسے اسباب ہیں۔ موسیٰ نے تو کوہ طور پر رب ارنی کہا تھا آپ کے پاس تو ابھی تک منارہ بھی نہیں جس پر چڑھ کر آسمانی باپ کا نظارہ ہو۔ اور بات یہ ہے کہ آپ بہشت ودوزخ کے درحقیقت قائل ہی نہیں جبھی تو عدم ضرورت ظاہر کی گئی یہ نصوص قطعیہ کا انکار اور کفروالحاد نہیں تو کیا ہے۔ ۶ … طاعون کو سبّ وشتم نہ کرنا چاہئے مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! مرزا قادیانی کہتے ہیں کہ طاعون آسمانی باپ کا مامور ہے۔ لہٰذا اس کو سبّ وشتم نہ کرنا چاہئے۔ کیا معنی وہ تو ایڈی کانگ ہے۔ لہٰذا آسمانی باپ اور لے پالک دونوں کا پیارا ہے۔ اسے برا کہنا باپ بیٹے دونوں کو برا کہنا ہے۔ لال پیارا تو لال کے خال بھی پیارے، لیکن جبکہ وہ لے پالک کے منکروں کے لئے آیا ہے تو ضرور پیارا ہے اور جبکہ آسمانی باپ کے پوتوں کے لئے آیا ہے تو پیارا کیوں ہے اس صورت میں تو اس سے بڑھ کر کوئی ملعون نہیں۔ بات یہ ہے کہ وہ آزاد اور خودسر ہوگیا ہے یا بوکھلا گیا ہے کہ دوست دشمن کی تمیز نہیں کرتا یا بھوکا ہے کہ جہاں کوئی نرم چارہ دیکھا چکھ گیا۔ اپنا ہو یا پرایا مسلمان ملعون ہیں۔ عیسائی ملعون ہیں۔ آریا ملعون ہیں۔ الغرض مرزا قادیانی کے دعاوی کے جو لوگ مخالف ہیں اور ان پر ایمان نہیں لاتے سب ملعون ہیں۔ مگر طاعون ہرگز ملعون نہیں۔ جو نہ صرف دشمنوں بلکہ مرزا قادیانی کے دوستوں کو بھی بھنبھوڑ رہا ہے۔ دنیا میں کوئی شے ملعون اور بری نہیں صرف مرزا قادیانی کے مخالفین ہی ملعون ہیں۔ ۷ … مرزائی مقدمہ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! یہ مقدمہ گورداسپور میں ہرروزہوتا ہے صرف ۲۸،۲۹ کی تعطیل کی وجہ سے ناغہ رہا۔ مولوی ابو الوفاء ثناء اﷲ کی شہادت ہفتہ عشرہ میں بصد مشکل ختم ہوئی۔ مرزائی وکیل کو مولوی صاحب اور انجمن نصرت السنہ امرتسرکی تحریروں سے ثابت کرنا تھا کہ مولوی صاحب موصوف ہمارے قدیمی سخت مخالف ہیں۔ انجام کیا ہوا۔ ’’والحکم عند اﷲ‘‘ حافظ عبدالقدوس صاحب سہارنپوری جو مرزائیوں کی طرف سے گواہ تھے۔ ۲۳مئی کو حاضر نہ ہوئے ان کے نام وارنٹ ضمانتی مبلغ پانچ سو روپے کا حکم ہوا۔