احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
کی نیک نیتی اور مرزا کی نیک نیتی میں کیا فرق ہے؟ کوئی سچا مسلمان ہرگز نہ پوچھے گا کہ مصور اور مصورلہ کی کیا نیت ہے وہ تو فوراً دونوں کو ملعون قرار دے گا۔ کیا مرزا اور مرزائی اپنے دل چیر کر نیت کی محسوس منحوس شکل دکھا سکتے ہیں۔ ۳ … اصلاح تمدن مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! مسلمانوں کی یہ خوش قسمتی ہے کہ ان کی اصلاح تمدن ومعاشرت کے لئے عصر جدید وغیرہ رسالے شائع ہورہے ہیں جو مسلمانوں کو ٹھیک اسلامی اصول کے موافق مہذب مسلمان بنانا چاہتے ہیں مگر مرزائی اخباروں کو یہ امر ناگوار ہے۔ وہ اس قسم کے رسالوں کو رقابت کی نظر سے دیکھتے ہیں کیونکہ وہ مسلمانوں کو اسراف اور تہذیب کی بلا اور خسر الدنیا والآخرۃ سے بچانا چاہتے ہیں۔ مرزا اور مرزائی تو اپنے بھوجنوں اور دکھشنوں اور سقنقوری معجونوں کی خاطر بھی چاہتے ہیں۔ کہ مسلمان بدستور احمق بنے رہیں اور جو کچھ کمائیں قادیان میں جھونک دیں ؎ چو احمق درجہاں باقی است کس مفلس نمے ماند مرزائی اخبار تو ہر معاملہ میں اپنے بروزی کی ٹانگ اڑاتے ہیں کہ اس کے چیلے بن جائو اس کے منڈ سرے ہوجائو۔ خود بخود دین ودنیا کی اصلاح ہوجائے گی۔ اور وہ اپنی شفقت کا ایسا پوچارا پھرے گا۔ کہ کھونٹی تک نہ رہے گی، چنانچہ مرزائی اخبار الحکم لکھتا ہے ’’اس سے پہلے کہ تم ان کو (مسلمانوںکو) کفایت شعار بنانے کی فکر کرو بہتر ہے کہ پہلے مسلمانوں کو مسلمان بنالو…الخ‘‘ پھر ابے ٹٹو یہیں سے صاف کیوں نہیں کہتے۔ کہ اسلام سے خارج کرکے سچے مسلمانوں کو ملحد (مرزائی) بنالو۔ مرزائی اخباروں کے نزدیک تو بیٹھے، اٹھنے، چلنے، پھرنے، جاگنے، سونے، ہگنے، موتنے الغرض سب کاموں میں امام الزمان کی ضرورت ہے امام الزمان کیا ہوئے بھانڈوں کی پالگی ہوئے با اینہمہ پاگلخانے بھجوانے کی کس کے لئے ابھی ضرورت نہیں۔ آگے چل کر الحکم لکھتا ہے کہ: ’’خدائے تعالیٰ نے اپنے فضل سے ایک مامور بھیج دیا ہے جو قوم میں وہی صلاحیت اور تقویٰ پیدا کرنا چاہتا ہے جو آنحضرتa کی زندگی کا خاص منشاء تھا۔‘‘ گویا آنحضرتa کا منشاء جو درحقیقت خدائے تعالیٰ کا منشاء تھا نزول قرآن مجید سے پورا نہیں ہوا، اور آیت ’’اکملت لکم دینکم‘‘ بالکل غلط اور آنحضرتa کی بعثت بالکل فضول ٹھہری۔ معاذ اﷲ۔ بھلا اس خرافات اور مالیخولیا پر کوئی سچا مسلمان کا ن دھر سکتا ہے ہرگز نہیں آگے چل کر لکھتا ہے تمہارا ہمعصر عصر جدید