احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
اور اس کے کچھ آثار بھی پائے جاتے ہیں اور اگر مخالفین مراد ہیں تو وہ زندگی کے فیشن سے ہرگز دور نہیں توانا اور تندرست نوک پلک سے چست سامنے موجود ہیں اور مرزائی مشین کے کیل پرزے سست کررہے ہیں اور اگر یہ مراد ہے کہ خود مرزا قادیانی زندگی کے فیشن سے دور جاپڑے ہیں تو وہ اطمینان رکھیں کہ اس کا بھی وقت نہیں آیا۔ سقنقوری معجونوں کے مرتبان معموراور روغن بادام میں دم ہونے والے پلائو کے مسالوں سے کوٹھی کٹھلے بھرپور ہیں اور اگر زندگی سے مراد روحانی زندگی ہے تو وہ پہلے ہی مردہ ہوچکی ہے۔ کیونکہ روحانی زندگی درحقیقت دین اسلام ہے بے شک اس کے فیشن سے مرزائی اور مرزا قادیانی بہت عرصے سے دور جاپڑے ہیں۔ اب اس سے قربت کا حاصل کرنا محال ہے۔ پھر فیشن کوئی ایسی شے نہیں جس سے انسان دوریا نزدیک ہوسکے۔ البتہ فیشن انسان سے دور یا نزدیک ہوسکتا ہے کیونکہ انگریزی میں فیشن کے معنی وضع کے ہیں۔ وضع انسان کے پاس آتی ہے۔ انسان وضع کے پاس اڑا کر نہیں جاتا۔ پھر زندگی سے روحانی زندگی مراد ہے تو تصریح ہونی چاہئے کہ فلاں زندگی روحانی ہے۔ مرزا قادیانی کی روحانی زندگی تو موت سے بدتر ہے۔ جیسا کہ ان کے خوارق سے ظاہر ہے۔ ہم باربار لکھ چکے ہیں کہ مرزائی الہام کسی زبان میں ہو مگر اس کا بے معنی ہونا ضروری ہے بامعنی کلام موزوں کرنے کا نہ آسمانی باپ کو سلیقہ ہے نہ لے پالک کو ؎ بھر رنگے کہ خواہی جامہ میپوش من انداز قدمت را خوب مے شناسم ۹ … نبی ناقص اور دجال مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! مرزا قادیانی اپنے کو بے شک نبی کامل سمجھتے ہیں مگر چونکہ ان کو یہ خوف ہے کہ اگر میں زبان سے ایسا اقرار کروں گا تو خود میرے ہی مرید مجھ سے منحرف ہوجائیں گے۔ کیونکہ نبی کامل صرف آنحضرتa ہیں تو اپنے کو نبی ناقص بتاتے ہیں۔ گویا ناقص نبی بننے ہی نے ان کی چلّی چڑھا رکھی ہے کامل نبی بنتے تو خود دجال ہوجاتے اور حدیث شریف میں آنحضرتa فرماتے ہیں کہ میرے بعد دنیا میں ۳۰؍دجال آئیں گے اور ہردجال یہی دعوے کرے گا کہ میں نبی ہوں حالانکہ لانبی بعدی یعنی میرے بعد کوئی نبی نہیں پس مرزا قادیانی کا اپنے کو ناقص نبی بتانا ہی دجال بننے کا معترف ہونا ہے۔ کیونکہ یہ بات حکمت وقدرت الٰہی کے خلاف ہے کہ وہ کامل کے بعد ناقص بھیجے اور ایک نور نازل کرنے کے بعد دنیا