احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
فرض کردیا ہے۔ مگر ہم جواب میں محض ’’الضرورات تبیح لمحذورات‘‘ پر عامل ہوں گے اور ضرورت کے وقت انسان پائخانے میں بھی چلا جاتا ہے۔ لہٰذا امید ہے کہ ناظرین معاف فرمائیں گے کیونکہ یہ ایک اضطراری فعل ہے اور چونکہ مرزا قادیانی نے تصویر کشی کو فرض جان کر اس کا ارتکاب کیا۔ لہٰذا یہ اسی کا وبال ہے جو اس پر پڑے گا۔ ۳ … عجیب معمہ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! ایڈیٹر صاحب تالیف واشاعت عرصہ تک مرزا قادیانی کے معتقد رہے وہ خود لکھتے ہیں کہ سرسید مرحوم سے بھی مرزا قادیانی کے بارے میں اکثر میرا معارضہ رہا مگر بالآخر وہ طلسم ٹوٹ گیا چنانچہ ایڈیٹر صاحب نے مرزا قادیانی کے لاہور والے لیکچر پر اپنے قلم سے مضحکہ اڑایا اور جب ہم نے یہ لکھا کہ مرزا قادیانی کے باب میں جو کچھ آپ پر القاء یا الہام یا آپ کے کانشنس میں کوئی خیال پیدا ہوا تھا۔ وہ شیطانی القاء تھا تو ایڈیٹر صاحب نے اس پر ناک بھوں کیوں چڑھائی۔ اچھا صاحب ہم پوچھتے ہیں کہ اگر وہ شیطانی القاء نہ تھا بلکہ رحمانی الہام تھا تو آپ اپنے مرشد سے اب کیوں منحرف ہوگئے۔ آپ کو یاد رکھنا چاہئے کہ شیطانی اور رحمانی الہام دونوں انسانوں ہی پر ہوتے ہیں۔ پڑھو آیہ ’’ونفس وما سوّٰہا فالہمہا فجورہا وتقوہا‘‘ دیکھو تقویٰ اور پرہیزگاری دونوں کی نسبت الہام کا لفظ موجود ہے۔ ممکن ہے کہ انسان پر پہلے شیطانی القاء ہو اور پھر رحمانی القاء ہو جو خرابی اور غلطی میں پڑنے سے بچائے۔ یہ اچھے لوگوں کی صفت ہے نہ کہ ان لوگوں کی جن کا دل بالکل مسخ ہوگیا ہے۔ پھر آپ نے کیوں برا مانا؟ ۴ … سچے اور جھوٹے مسیح کی پرکھ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! جھوٹے مسیحوں یعنی دجالوں کی پرکھ حسب احادیث نبوی سب مسلمانوں کو ہوگئی مگر نہ ہوئی تو مرزا قادیانی کو کیونکہ ان کی پرکھ تو خود بدولت کو اس وقت ہو جب خود اپنی پرکھ کریں۔ خرابی تو یہی ہے کہ مرزا قادیانی اپنے کو بھولے ہوئے ہیں اور سکتے میں ہیں۔ مجدد بار بار آئینہ دکھاتا ہے مگر روحانی حس وحرکت کا پتہ نہیں ہونٹوں سے بڑبڑانے کی صدا نکلتی ہے کہ ’’انا المسیح انا المسیح‘‘ وہ چیلے چاپڑ جن کی ہئیے کی پھوٹ گئی ہے۔ اقرار کرتے ہیں کہ ’’آمنا وصدقنا انت المسیح بن المسیح بن المسیح‘‘ اور آسمانی باپ کہتا ہے ’’انت بمنزلۃ ولدی بل عین ولدی‘‘آسمانی باپ یہ نہیں کہتا کہ انت المسیح۔ کیونکہ مسیح (معاذ اﷲ) ناخلف تھااس