احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
احمدی حضرات کو عدم آباد تک پہنچا چکی ہے۔‘‘ (نوائے پاکستان مورخہ ۲۱؍اپریل ۱۹۵۷ء) چوہدری صاحب کی مجاہدانہ سرگرمیوں کا اندازہ بہت سے اخباروں کے علاوہ مذکورہ بالا عبارت سے ظاہر ہے۔ جس میں آپ نے طویل لسٹ مختلف لوگوں کی دی ہے۔ جن کو راز افشاء کرنے کے جرم میں ان کا کام تمام کر دیا گیا۔ طوالت کے خوف سے مثال کے طور پر صرف ایک نام پر اکتفا کرتا ہوں۔ چوہدری صاحب نے اپنی ہمشیرہ عابدہ بیگم بنت خاں بہادر ہاشم خاں صاحب آف بنگال کے اہم واقعہ کا ذکر بھی فرمایا ہے کہ ان کو بھی بذریعہ بندوق مار کر اچانک موت سے منسوب کیاگیا۔ ان کے خیال کے مطابق کہ کہیں راز افشاء نہ کر دے۔ بہرحال چوہدری صاحب صحیح معنوں میں حقیقت پسند واقع ہوئے ہیں۔ ان کا ہر کام دیانتدارانہ اور اخلاص پر مبنی ہے۔ اﷲتعالیٰ سے دعا ہے کہ ان کو مزید استقامت بخشے۔ علاوہ ازیں جب گجرات میں جلسہ ہوا تو آپ نے اس وقت بھی صداقت کو پورے طور سے روشن کیا کہ ہم نے تقدس کے پردے میں جو کچھ اپنی آنکھ سے دیکھا ہے۔ وہی ہماری اس سے علیحدگی کا باعث ہوا۔ چنانچہ چوہدری صاحب فرماتے ہیں۔ ’’بعدازاں چوہدری صلاح الدین صاحب نے جو مشرقی پاکستان کے رہنے والے ہیں۔ بنگالی میں تقریر کی اور بتایا کہ ہم نے تقدس کے پردے میں جو کچھ اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے ہماری اس جماعت سے علیحدگی اس کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے بتایا میں مشرقی پاکستان کے ایک معزز خاندان کا نوجوان ہوں اور امام جماعت احمدیہ کی دھاندلیوں کی وجہ سے علیحدہ ہوگیا ہوں اور دیانتداری سے سمجھتا ہوں کہ ان کے خلاف آمریت کا ایک واضح نمونہ ہے۔‘‘ (نوائے پاکستان مورخہ ۲۸؍اپریل ۱۹۵۷ء) شہادت نمبر:۲۸ … امام جماعت احمدیہ (قادیان) ربوہ کے متعلق حضرت ڈاکٹر سید میر محمد اسماعیل مرحوم سول سرجن کی شہادت حضرت ڈاکٹر میر محمد اسماعیل صاحب خلیفہ صاحب کے ماموں اور خسر بھی ہیں۔ آپ کی قطعی رائے ہے کہ خلیفہ عیاش ہو تو میں ڈاکٹر ہوں اور میں جانتا ہوں کہ عیاشی کی وجہ سے نہ دماغ کام کرتا ہے اور نہ عقل اور نہ ہی حرکات صحیح طور پر کر سکتا ہے۔ سب قویٰ برباد ہو جاتے ہیں جس کو انگریزی میں… کہتے ہیں۔ زنا انسان کو بنیاد سے نکال دیتا ہے۔ حضرت ڈاکٹر صاحب موصوف فرماتے ہیں: ’’… بڑا الزام یہ لگایا جاتا ہے کہ خلیفہ عیاش ہے۔ اس کے متعلق میں کہتا ہوں۔ میں ڈاکٹر ہوں اور میں جانتا ہوں کہ وہ لوگ جو چند دن بھی عیاشی میں پڑ جائیں وہ وہ ہو جاتے ہیں۔