احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
ہوں اور آئندہ کے لئے کان پکڑیں ورنہ ابھی ابھی سر میں کان اور کانوں میں سر اور دونوں میں منارے کا کلس کردیا جائے گا۔ (ایڈیٹر) ۱ … مرزائی اخبار الحکم کی کایا پلٹ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! ماشاء الاب والا بن اب تو الحکم مہاراج دھراج گنیش جی (ہاتھی) کے کانوں سے چوڑا اور سری مہاراج ہنومان جی کی دم سے لمبا یعنی بڑی تقطیع کے پیمانے پر شائع ہونا شروع ہوا ہے۔ ہم اکھاڑے کے بیچوں بیچ اپنے ہمعصر کے ڈنڑمنارے کی مٹی سے ملتے ہیں اور پیٹھ ٹھونک کر کہتے ہیں کہ شاباش۔ اپنے حریف ورقیب البدر کو نیچا دکھانے کا یہی دائو تھا ورنہ الحکم چاروں شانے چت ہوکر آسمان جھانکتا اور حکیم الامتہ کا افسون امام الزمان کے افسون پر چپ رہتا اگرچہ الحکم کا حجم البدر کے حجم سے دوچند بلکہ تقریباً سہ چند ہے مگر قیمت بھی تو دوچند ہے۔ یعنی البدر کی قیمت اڑھائی روپے اور الحکم کی عام قیمت پانچ روپے سالانہ ہے مگر آپ جانتے ہیں پیٹ پتلانے والے توارزان بعلت پرغش ہیں نہ کہ گراں بحکمت پر۔ لہٰذا اب خیر اسی میں ہے کہ قیمت بھی گھٹا دی جائے ورنہ ہم دکھادیں گے کہ البدر چند روز میں اپنا حجم اسی قیمت اڑھائی روپے سالانہ پر دو چند کردے گا اور پھر قسم ہے لے پالک کے منارے دی کہ بدھیا بیٹھ جانے میں کچھ بھی کسر نہ رہے گی۔ ہم تو الحکم کے یارومددگار ہیں۔اسی نے بروزیت کی نیو جمائی۔ اسی سے منارہ ٹھاکردوارا بنا۔ اسی نے پچھلے دنوں اپنا گھر سیلاب کی نذر کیا۔ بروزیت کو شہرت کے بانس پر چڑھانے میں اسی نے کڑیاں جھیلیں۔ ہمیں تو الحکم ہی پیارا ہے کیا طاقت ہے کہ کوئی حریف اس کا مدمقابل بن سکے ورنہ ابھی ابھی راتب بند کردیا جائے اور گھاس دانہ کی جگہ مرچوں کا توبرا چڑھا دیا جائے۔ کچھ غم نہ کرنا۔ مجدد السنہ مشرقیہ تمہاری کمک پر ہے ایک البدر کیا ہزار البدر نکلیں مگر دساسٹول یا دمدار ستارے کی طرح غائب نہ ہوجائیں تو جب ہی کہنا۔ کجا الحکم کجا البدر۔ یہ ڈھول کے اندر پول کوہ منجیرہ۔ یہ جند بیدستری اور سقنقوری معجون وہ گڑ کے شیر ے کا حریرا۔ یہ منارے کی جریب وہ ننھی منی صلیب۔ آئندہ یاقسمت یا نصیب۔ (ایڈیٹر) ۳ … تلوار کی جگہ قلم اور زبان کا جہاد مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! مرزائی اخبار الحکم کے صفحہ لوح پر چند روز سے یہ فقرہ ثبت رہتا ہے۔ ’’آج سے انسانی جہاد جو تلوار سے کیا جاتا تھا خدا کے حکم کے ساتھ بند کیا گیا ہے۔‘‘ وغیرہ !