احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
ہے۔ بے رحم اور بے درد باپ نے تکلیف مالا یطاق کا پہاڑ ایک معصوم جان پر دھر دیا۔ ساری دنیا کی تبلیغ کا ڈپلوما دے کر بھیج دیا اور یہ غریب صحیح اردو زبان بھی نہیں بول سکتا۔ انگریزی، فرنچ، لاطینی، چینی، ژند، ترکی وغیرہ زبانیں تو سات سمندر پار ہیں لے پالک تو خود ہندوستان کی زبانوں سنسکرت، گجراتی، مارواڑی، سندھی، مرہٹی، دکنی، پھاڑی، کشمیری، پشتو وغیرہ بیسیوں زبانوں سے نابلد ہے۔ بھلا وہ کس کس زبان میں اپنا فرض تبلیغ ادا کرے گا۔ آسمانی باپ نے تو جو منہ میں آیا لکھ دیا (الہام کردیا) مگر وہی مثل ہوئی کہ اندھا گائے اور بہرہ بجائے۔ (ایڈیٹر) ۴ … نبی بھی اور امتی بھی مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! مرزا قادیانی نے تو بالکل امیدوں پر پانی پھیر دیا۔ امت مرزائیہ کے تمام ارمان خاک میں ملا دئیے اور خود آسمانی باپ کا دل توڑ دیا۔ کیا معنی کہ وہ تو مرزا قادیانی کو لے پالک اور امام الزمان اور خاتم الخلفاء (خاتم الانبیاء) قرار دے اور آسمانوں کی چھتوں پر اپنے چہیتے کی محبت میں یوں ممھیاتا پھرے جیسے نمانی گائے اپنے بچھڑے کے پیچھے۔ اور اکلوتا لے پالک اپنے کو محمدی مسیح (امتی) بتائے۔ یا تو وہ اولوالعزمی کہ عرش کے تارے توڑنے کو ننھا منا ہاتھ بڑھائے یا یہ پست فطرتی کہ تحت الثری کی حضیض میں گر جائے۔ وجہ یہ ہے کہ آسمانی باپ اور آسمانی پوتوں (مرزائیوں) نے تو لے پالک بھی مان لیا اور امام الزمان بھی اور مستقل رسول بھی۔ مگر نہ مسلمانوں نے مانا نہ ہنود نے، نہ عیسائیوں نے نہ یہود نے۔ اور غضب تو یہ ہے کہ برٹش گورنمنٹ نے بھی نہ مانا جس کے سامنے بیٹھ بیٹھ کر، لیٹ لیٹ کر، بسور بسور کر، دانت میں تنکے لے کر زمنیدود مجرے اور خوشامد اندوز للو پتو کی گئی کہ میں غلامان، غلام مستہام، رد کردہ خاص وعام، مردود علماء کرام ومشائخ عظام، اہل اسلام وفضلۂ مذاہب عوام ہوں اور دنیا سے جہاد کے دور کرنے کو آیا ہوں اور مجھ میں یہ کرشمہ ہے کہ اگر برٹش گورنمنٹ پر روس یا کوئی اور غنیم حملہ کرے تو اپنی بددعاء بے درمان سے اس کی توپوں کے گولوں کو اولوں کی طرح ٹھنڈا کرسکتا ہوں۔ بندوقوں کو صندوقوں میں رکھے رکھے ہی گھن لگا سکتا ہوں۔ الغرض برٹش کے دشمنوں کو بے گھاس دانہ موت سے پہلے مار سکتا ہوں۔ اور اے ملکہ معظمہ اور اے ملک معظم ایڈورڈ ہفتم تمام علماء اسلام ومشائخ فخام میرے جانی دشمن ہوگئے ہیں۔ کیونکہ میں ان کی طبائع اور عندئے اور کانشنس اور نیت کے خلاف جہاد کا مخالف ہوں اور تمام