احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
تھے دنیا میں مر گئے۔ (وہ نہ مرتے تو مرزا قادیانی کیونکر موعود بنتے؟) اور میرا مرزائی گروہ ایسا ہے اور ویسا ہے اور وہی حق پر ہے۔ باقی تمام مذاہب والے ناحق پر ہیں وغیرہ۔ اگرایسی للو بتو کی تقریریں اور تحریریں نہ ہوں تو گیلے ایندھن میں آگ کیونکر لگے اور چندے کہاں سے جمع ہوں اور جند بے دستری اور سقنقوری معجون اور قوت رجولیت کے زعفرانی حلوے کہاں سے آئیں؟ مگر ہم امید کرتے ہیں کہ مسلمانان لاہور خصوصاً علماء اور مشائخ لاہور وپنجاب اس جلسے کی کچھ پرواہ نہ کریں گے نہ مناظرہ کا ارادہ کریں گے۔ کیونکہ باوصف متواتر اعلان دینے کے نہ مرزا قادیانی نے کبھی کسی اسلامی عالم سے مناظرہ اور مباہلہ کیا ہے نہ آئندہ کریں گے۔ نہ کرنے کی جرأت ہوگی۔ انشاء اﷲ تعالیٰ ان کو تو ہمیشہ مرزائیوں میں اپنی گرم بازاری اور عوام میں شہرت مقصود رہی ہے۔ الغرض کچھ نہ کچھ شغل چاہئے۔ ایک بازی ہوگئی تو کیا ہوا، دوسرے دائو میں پوبارہ ہوجائیں گے۔ سادہ لوحوں کی حماقت کا قمار خانہ سلامت رہے اگرچہ انجام میں جو جیتا سو ہارا اور جو ہارا سو مرا۔ قسمت کا نوشتہ ہے جواری لاکھ روپے بھی جیتے گا تو سب ہار جائے گا اور بالآخر غرقی لنگوٹی باقی رہ جائے گی۔ پس یہ دنیوی عیش عشرت کی بہاریں چند روزہ ہیں۔ (ایڈیٹر) معذرت… کاتب کی علالت کی وجہ سے اس تاریخ کا ضمیمہ۴؍صفحے پر شائع ہوا آئندہ اس کی کسر نکال دی جائے گی۔ معاونین اطمینان فرمائیں۔ تعارف مضامین … ضمیمہ شحنۂ ہند میرٹھ سال ۱۹۰۴ء ۲۴؍فروری کے شمارہ نمبر۸؍کے مضامین ۱… عیسیٰ مسیح صاحب شریعت نہ تھے۔ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! ۲… مرزائی مقدمات۔ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! ۳… مرزائیوں کا مقدمہ سیالکوٹ میں۔ ابو عبداﷲ رفیع اﷲ! ۴… مرزائیوں کی دوبارہ شکست۔ ………… ۵… مجدد السنہ مشرقیہ کی پیشینگوئیاں۔ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! ۶… مجدد کی صداقت کا آسمانی نشان۔ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! ۷… وہی مرزا قادیانی کا جہاد۔ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی!