احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
بالا سے پارے کی طرح گرے کہ اٹھنا بلائے جان ہوگیا تو الصلح خیر کا اعلان دیتے ہیں۔ عصمت بی بی از بے چادری۔ پھر صلح کا تو اعلان اور مقدمہ برابر جاری۔ یعنی مرزائیوں کا دعویٰ خارج ہوکر جو مولوی کرم الدین صاحب کی جانب سے لائبل قائم ہوگیا ہے۔ تو ہائی کورٹ میں درخواست دی ہے کہ ہم کو اس عدالت سے انصاف کی امید نہیں۔ لہٰذا مقدمہ دوسری عدالت میں منتقل کیا جائے۔ ہم بھی تو دیکھیں کیونکر منتقل ہوسکتا ہے اور عدالت کیونکر نا منصف اور متہم قرار پاتی ہے ہم پھر صلاح دیتے ہیں کہ مولوی کرم الدین صاحب سے معافی چاہیں اور ہم ذمہ کرتے ہیں کہ وہ معاف کردیں گے کیونکہ وہ کریم النفس ہیں۔ اہل اسلام کو آپ سے کوئی ذاتی عداوت اور پرخاش نہیں۔ نہ وہ آپ کے جانی دشمن اور ضرر رساں ہیں اور شحنہ ہند تو جیسا آپ کا ہوا خواہ ہے شاید کسی اور کا ہو۔ البتہ تمام علماء ومشائخ عظام اور عام اہل اسلام آپ کے ملحدانہ عقائد اور بروزی نبی اور جعلی مسیح موعود بننے کے مخالف ہیں۔ آپ بجائے اعلان الصلح خیر کے اپنے فاسد اور مفسد عقائد سے باز آنے اور ان سے توبہ کرنے کا اعلان دیں تو پھر تو چار طرف سے صلح ہی صلح ہے اور اگر کوئی اس پر آپ کی جانب بری نگاہوں سے دیکھے تو شحنہ ہند اس کی آنکھ نکال ڈالے اور گدی کے پیچھے سے زبان کھینچ لے۔ آپ اسم بامسمیٰ یعنی غلام احمد بن جائیں نہ کہ بروزی احمد یعنی نبی، کیونکہ ایک غلام کے لئے کسی طرح شایان شان نہیں وہ آقا بن جائے یا آقا کے نام سے اپنے کو موسوم کرے۔ یہ تو سخت گستاخی اور اچھی خاصی بے وفائی بلکہ نمک حرامی ہے۔ (ایڈیٹر) ۳ … لاہور میں مرزائی مجلس مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! جب مولوی کرم الدین صاحب کے مقدمہ میں شکست پانے سے بروزی نبوت اور الہامی پیشینگوئیوں کی ہوا اکھڑ گئی تو مرزا قادیانی کو خوف ہوا کہ تمام چیلے ففرو ہوجائیں گے اور ان کی عقیدت کی گرم جوشی پر اوس پڑ جائے گی۔ اور جیسا کہ ہم کو معلوم ہوا کچھ مرزائی سرد مہر ہوکر کافور بھی ہوچکے ہیں۔ لہٰذا مرزا قادیانی ان کی فیلنگ کے انجن میں ازسرنو حرارت پیدا کرنے کی دوسری چال چلے یعنی اعلان دیا گیا کہ: ’’خود بدولت خاص لاہور کی مرزائی مجلس میں ایک تقریر کریں گے۔‘‘ کیا لوگوں نے آپ کی ملحدانہ تقریریں اور مذاہب پر سب ولعن کرنے کے لیکچر اس سے پہلے نہیں سنے یا آپ کے رسالے جن میں کفریات بھری ہیں کسی نے نہیں دیکھے؟ جن کا لب لباب یہ ہے کہ میں بروزی نبی ہوں، مسیح موعود ہوں، امام الزمان ہوں اور مسیح، جو معاذ اﷲ ایسے اور ویسے