احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
کر ۴؍کو گورداسپور پہنچے۵؍کو دو گواہ استغاثہ کی مکرر جرح کے لئے طلب تھے۔ باقی ۶،۷،۸،۹،۱۰،۱۱ کو گواہان صفائی گزریں گے پھر بعد غور حکم سنایا جائے گا۔ غالباً اکتوبر کے وسط میں فیصلہ ہوگا۔ کیا ہوگا؟ العلم عند اﷲ۔ ۲ … مرزا غلام احمد قادیانی پبلک میگزین امرتسر! پبلک میگزین امرتسر لکھتا ہے کہ مرزاقادیانی نے ۳؍ستمبر کو ایک لیکچر لاہور تھیراسیکل ہال میں اپنے مرید خاص مولوی عبدالکریم سیالکوٹی سے پڑھوایا۔ اس کے ابتدائی حصے میں اسلامی فضیلت اور باقی حصوں میں عیسائی اصول اور آرین سدھانتوں کی نسبت دریدہ دہنی سے کام لیا۔ لیکن اس تحریری لیکچر میں جس کا مضمون ’’ہندوستان کے دیگر مذاہب اور اسلام‘‘ تھا زیادہ تر اور جابجا مرزا قادیانی نے اپنی مسیحیت منوانے پر زور دیا اور اعتراضات اور دلائل کی تردید کی کوشش کی جو مرزا قادیانی کے مسیح موعود ہونے کے خلاف انکے مسلمان بھائی پیش کرتے ہیں۔ اس تقریر میں خواہ تصنع ہو لیکن سنجیدگی موجود تھی۔ اپنی اصلاح کی ضرورت اور عظمت بتلاتے ہوئے آریا کے بزرگوں کے طریقہ کی تعریف کی کہ وہ بنوں اور جنگلوں میں جاکر اپنی اصلاح کرتے تھے۔ خود عامل بن کر دوسروں سے عمل کراتے تھے۔ مرزا قادیانی نے یہ خدا کی طرف سے ظاہر کیا جانا بیان کیا کہ راجہ رام چندر اور کرشن بھی خدا کے راست باز بندے تھے اور اس سے سچا تعلق رکھتے تھے جو شخص ان کی توہین کرے مرزا قادیانی اس سے بیزار ہیں۔ اس کو کوئیں کا مینڈک سمجھتے ہیں۔ جو سمندر کی وسعت سے ناواقف ہو۔ شاید خدا سے ظاہر ہونے کی سند کافی خیال نہ کی کہ مرزا قادیانی نے ان آرین بزرگوں کے واقعات زندگی پر استدلال کرکے فرمایا کہ جہاں تک ان لوگوں کے صحیح سوانح معلوم ہوتے ہیں ان سے پایا جاتا ہے کہ ان لوگوں نے خدا کی راہ میں مجاہدات کئے اور کوشش کی کہ اسی راہ کو پائیں جو خدائے تعالیٰ تک پہنچنے کی حقیقی راہ ہے۔ مرزا قادیانی نے اپنے خیالات کی تائید میں اس آیت قرآنی کا حوالہ دیا جس میں ہر ایک قوم اور امت میں پیغمبر بھیجنے کی خبر درج ہے، آیت مذکورہ سے رام اور کرشن کو آریا قوم کی پیغمبری کے دعویٰ کا بقول مرزا قادیانی استحقاق ہے جو اس کے خلاف مانے وہ قرآن کے خلاف کہتا ہے لیکن جب یہ آرین پیغمبر ہادی یا نذیر خدائے تعالیٰ کی یاد سے اتر گئے تھے اور صرف عرب کے ہمسایہ علاقوں کے نبیوں اور پیغمبروں، ہادیوں اور پیشوائوں کی فہرست میں ان کا نام درج ہونے سے رہ گیا تھا اور خدا نے قرآن میں لاعلمی، فروگذاشت یا کسی اور نامعلوم وجہ سے ان کی پیغمبری اور