احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
الغیب ہیں اور ان کی بددعا تو ایسی تیر بہدف ہے جیسے جاپانی اوکو کی توپوں کے گولے روسیوں کے بھیجوں پر۔ اور جنرل ینگ ہسبنڈکے بم کے گولے تبت کے لامائوں کے کلیجوں پر۔ گورنمنٹ کی یہ پالیسی کہ وہ مذہبی امور میں مداخلت نہیں کرتی بہت برجستہ ہے لیکن مذہب کہاں ہے۔ مرزا قادیانی کہتا ہے کہ میں اسلامی نبی ہوں۔ لیکن وہ درحقیقت اسلام کی بیخ کنی کررہا ہے۔ پس گورنمنٹ کو علماء اسلام کے فتوئوں پر جو مرزا قادیانی کے حق میں ہیں نظر کرنا اور دعوے نبوت سے اس کو روکنا چاہئے کیونکہ اس قسم کے دعوے ہمیشہ مضرثابت ہوئے ہیں اور کامل یقین ہے کہ گورنمنٹ کی ایک ہلکی سی ڈانٹ میں نبوت ومسیحیت کٹی ہوئی گڈی بن جائے گی۔ ۳ … مرزاقادیانی مسیح موعود ہیں یا آریا؟ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! مرزا قادیانی نے براہین احمدیہ لکھی تو اکثر حصے آریوں کے جواب اور رد میں تھی۔ سرمہ چشم آریا لکھا تو اسی گروہ کے جواب میں تھا تصدیق لکھوائی تو اسی فرقہ کے رد میں۔ نور الدین لکھا گیا تو اسی مذہب کے جواب میں نیوگ ناول بنا تو اسی گروہ کے شرمندہ کرنے اور ان کی حیا سوز مسئلہ نیوگ کے نتائج قبیحہ دکھانے کو نسیم دعوۃ وغیرہ کئی کتابیں لکھیں۔ مرزا نے اپنے لاہوری لیکچر میں کہتے کہتے بے ساختہ کسی جذبہ میں کہہ ماراکہ خدا چونکہ قدیم سے خالق ہے اس لئے ہم مانتے اور ایمان لاتے ہیں کہ دنیا اپنی نوع کے اعتبار سے قدیم ہے۔ لیکن اپنے شخص کے اعتبار سے قدیم نہیں۔ (لیکچر لاہور ص۳۹، خزائن ج۲۰ص۱۸۴) مطلب مرزا قادیانی کا یہ ہے کہ موجودہ دنیا گو قدیم نہیں لیکن اس سے پہلی دنیا اور اس سے پہلی دنیا، علی ہذا القیاس دنیا کا سلسلہ قدیم ہے جب سے خدا ہے تب سے مخلوق ہے یا یوں کہئے کہ خدا کی قدامت اور دنیا کی نوع کی قدامت برابر چلی آئی ہے۔ اب اسی مسئلہ کی بابت سوامی دیانند بانی آریا سماج کی کتھا بھی سنئے جیسے دن کے پہلے رات اور رات کے پہلے دن اور نیزوں کے پیچھے رات اور رات کے پیچھے دن برابر چلا آتا ہے۔ اسی طرح پیدائش کے بعد فنا اور فنا کے بعد پیدائش کا دور چلا آتا ہے۔ اس کا شروع یا انتہا نہیں۔ البتہ جیسے دن اور رات کا آغاز اور اختتام دیکھنے میں آتا ہے۔ اسی طرح پیدائش اور فنا کا آغاز اور اختتام ہے۔ (ستیارتھ ص۳۹۵) ناظرین! ان دونوں عبارتوں کو ملا کر پڑھیں۔ لفظ تو بے شک مختلف ہوں گے مگر مضمون بالکل ایک ہے۔ بعد غور کرنے کے ہمارے مضمون کی تصدیق کا ایک کارڈ ہم کو لکھیں کہ ہم نے کوئی