احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
ترمیہم…الخ‘‘ اب آپ ہی تشریح فرمائیے کہ اصحاب الفیل اس موقع پر کون ہیں اور ان کے مقابلہ میں مضفرومنصور کون؟ ہم تو گورداسپور میں جہاں تک دیکھتے رہے آپ کی ہی پارٹی بڑے کروفر کے رتھون اور گاڑیوں پر سوار ہوکر آتی تھی پھر آپ کی نسبت طیراً ابابیل (حقیر جانور) کا خیال کرنا تو نہایت بے ادبی ہے۔ البتہ پہلی شق کی کوئی وجہ نکل سکتی تھی تو براہ مہربانی اس الہام کی پوری تفسیر کردیجئے مرزائی صاحبان مانیں یا نہ مانیں۔ دنیا میں تو اب مولانا مولوی کرم الدین صاحب کی فتح وظفر کا ڈنکا بج گیا اور مرزا قادیانی کا وہ طلسم اعجاز ودعویٰ الہام ٹوٹ گیا۔ ’’الحق یعلوا ولا یعلیٰ‘‘ اب تو مرزائی صاحبان کو مرشد جی سے صاف کہہ دینا چاہئے کہ ؎ بس ہوچکی نماز مصلّی اٹھائیے افسوس ہے کہ مرزا قادیانی کے جری سپاہی خواجہ کمال الدین صاحب وکیل کی یکسالہ محنت اکارت گئی اور برخلاف صدہا مبارکباد جناب مولانا مولوی محمد کرم الدین صاحب کی خدمت میں عرض کرتے ہیں کہ آپ نے ایک زبردست فتح حاصل کی۔ آج جا بجا جناب بابو چند ولال صاحب بی اے مجسٹریٹ گورداسپور کے اس بے لاک انصاف کا چرچا ہورہا ہے کیوں نہ ہو آپ نے واقعی نوشیروانی عدالت کا نمونہ دکھایا اور ان ہی وجوہ سے تو انگریزی عدالتوں کے میزان عدل کا قائل ہونا پڑا ہے کہ یہاں شیر اور بکری ایک گھاٹ پانی پیتے ہیں۔ راقم ایک مبصر از گورداسپور! ۶ … نظم ارمغانی بحضور دجال قادیانی ارمغانی سیالکوٹ! کیا تاب ہے مرزا قادیانی کی کرے چون میرے آگے زنہارنہ ٹھہرے گاوہ ملعون میرے آگے وہ سامری زادہ ہے میں موسیٰ کا عصا ہوں کوئی بھی چلا اس کا نہ افسوس میرے آگے تقریر کو بھولے ابھی تحریر کو بھولے آوے سر میدان جو وہ دوں میرے آگے نہ نثر کی نہ نظم کی ہے اس کو لیاقت دز دیدہ عبث پڑھتا ہے مضمون میرے آگے ہیں جتنے کہ مرزائی خبر لوں گا میں سب کی سب بھاگیں گے کرتے ہوئے پوں پوں میرے آگے خود مردہ ہیں وہ کہتے ہیں عیسیٰ کو جو مردہ ہیں کفر کے صحرا کے وہ مجنون میرے آگے کاتک کے مہینہ میں ہے مرزا کی ولادت پلے کی طرح کرتا ہے کُوں کُوں میرے آگے مرغی کی طرح گھر میں وہ انڈوں پہ ہے بیٹھا ڈربے سے نکلتا نہیں ملعون میرے آگے